Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دلچسپ و عجیب

’ میں حیران تھا میں نے کون سا گناہ کیا ہے‘ دوران پرواز ایمرجنسی ڈور کھولنے والے مسافر کے ساتھ بیٹھے شخص کی کہانی

Published

on

کیا ہوائی سفر کے دوران آپ کو ہمیشہ لگتا ہے کہ آپ کو اچھی سیٹ نہیں ملی؟ تو پھر لی یون جن کی کہانی ضرور پڑھئے۔

لی یون جن حال ہی میں آسیانہ ایئرلائن کی پرواز میں اس مسافر کے بالکل ساتھ بیٹھے تھے جس نے دوران پرواز ہی جہاز کا ایمرجنسی دروازہ کھول دیا۔

مجھے موت کا خوف محسوس ہوا، میں نے سوچا میں مرنے والا ہوں، اب میرا آخری وقت ہے، لی یون جن اس حادثے کو یاد کرتے ہوئے بتاتے ہیں۔ یہ پرواز جنوبی کوریا میں ایک گھنٹے سے کم کی معمول کی پرواز تھی۔

لی یون جن کہتے ہیں ہر تباہی والی فلم میں جب بھی دوران پرواز دروازہ کھلتا ہے تو لوگوں کو موت کے خوف سے کانپتے دکھایا جاتا ہے، میں بھی حیران و پریشان تھا کہ میں نے زندگی میں ایسا کیا گناہ کیا ہے، اس لمحے بہت سے سوچیں میرے ذہن میں آئیں۔

جب دوران پرواز ساتھی مسافر نے ہنگامی دروازہ کھولا تو لی یون جن اپنے موبائل فون پر یوٹیوب ویڈیوز دیکھ رہے تھے، اچانک تیز ہوا ان سے ٹکرائی، ان کے سر سے کیپ گر گئی، ہیڈفون دور جا پڑی اور ان کے لیے سانس لینا دشوار ہوگیا۔

جہاں ایمرجنسی ڈور ہونا چاہئے تھا وہاں انہیں بادل دکھائی دئیے، جہاز تیزی سے زمین کی طرف جا رہا تھا لیکن اس وقت بھی وہ 700 فیٹ کی بلندی پر تھے۔

لی یون جن نے اپنے ساتھی مسافر کو دیکھا وہ سخت پریشان تھا اور دونوں ہی خوف سے کانپ رہے تھے۔ لی یون جن کہتے ہیں میں نے دیکھا اس کے پاؤں ہوا میں گھوم رہے ہیں۔ اس وقت تک لی یون جن کو پتہ نہیں تھا کہ یہ سب اس کے ساتھی مسافر کا کیا دھرا ہے۔

لی یون جن کہتے ہیں انہوں نے اسے دروازہ کھولتے نہیں دیکھا،لی یون جن نے پہلے سوچا یہ کوئی ٹیکنیکل غلطی ہے، جب جہاز کے پہیوں نے زمین کو چھوا تو لی یون جن کا ساتھی مسافر چھلانگ لگا کر بھاگنے کی کوشش میں تھا اور جہاز ابھی تک پوری رفتار سے ٹیکسی کر رہا تھا۔

لی یون جن نے سوچا اسے ’ پینک اٹیک‘ آیا ہے، لی یون جن کہتے ہیں کہ فلائٹ اٹینڈنٹ کی طرف دیکھ رہے تھے،انہوں نے اپنے ساتھ والی سیٹ کے مسافر کی سیٹ بیلٹ کھلنے کی آواز سنی،انہیں اندازہ ہوا کہ ساتھی مسافر ایمرجنسی دروازے سے بھاگنے کی فکر میں ہے۔

لی یون جن کہتے ہیں کہ انہوں نے دیگر مسافروں کی مدد سے اس پر قابو پایا، اس کے بعد لی یون جن کو اندازہ ہوا کہ اب تک کیا اور کیوں ہو رہا تھا۔

جب جہاز ایئرپورٹ پر رکا پولیس نے لی یون جن کے ساتھی مسافر کو گرفتار کر لیا،اس مسافر پر ایوی ایشن قوانین کی خلاف ورزی کا مقدمہ بنایا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار مسافر کی ذہنی حالت اچھی نہیں تھی اور اس کا کہنا ہے کہ اسے گھٹن محسوس ہوئی اور وہ فوری طور پر جہاز سے نکل جانا چاہتا تھا۔

لی یون جن کا کہنا ہے کہ پوری پرواز کے دوران وہ ساتھی مسافر کی وجہ سے پرسکون نہیں تھے،جب سے وہ جہاز پر سوار ہوا تھا وہ پریشان اور اس کا چہرہ زرد تھا،اس سے انہیں کوئی اچھی ’ وائبز‘ نہیں ملی تھیں، اس کا رویہ بھی عجیب سا تھا۔

اس پرواز میں 200 مسافر تھے اور ان میں سے کسی کو زیادہ چوٹ نہیں آئی اور نو مسافروں ہائپروینٹیلیشن کا شکار ہوئے۔

اس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں لیکن آسیانہ ایئرلائنز نے ابھی تک وضاحت نہیں کی کہ مسافر ایمرجنسی ڈور کھولنے میں کیسے کامیاب ہوا؟

لی یون جن اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ اسے نئی زندگی ملی ہے، لی یون جن کہتے ہیں کہ انہیں لگتا ہے انہیں نیا جنم ملا ہے، اب وہ زیادہ خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

لی یون جن کو ساتھی مسافر پر قابو پانے اور اسے طیارے سے کودنے پر ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔

لی یون جن کہتے ہیں کہ وہ وقتی طور پر ایک سلیبرٹی بن گئے ہیں، جب بھی وہ دوستوں کے ساتھ ہوتے ہیں تو مزاحا وہ خود کو سلیبرٹی کہتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین