Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

شاہ محمود جاگیرداروں، اسد قیصر تمباکو مافیا کو بچانے میرے پاس آئے، عمران حکومت رہتی تو ملک دیوالیہ ہو جاتا، شبر زیدی

Published

on

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت کے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت برقرار رہتی تو ملک دیوالیہ ہو جاتا، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی ملتان کے بڑے زمینداروں کو ٹیکس نوٹس پر 40 ارکان اسمبلی لے کر آ گئے تھے، فاٹا کے 20 سینیٹرز سٹیل ری رولنگ بزنس کو ٹیکس دینے کے خلاف میرے پاس آئے۔

 شبر زیدی نے کہا کہ ان سے ن لیگ کے ارکان کے ٹیکس کی فائلیں مانگی جاتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر ایک صوفے پر بیٹھ جاتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی انہیں بلاتے تھے اور کہتے تھے کہ شہزاد یہ کہہ رہا ہے، بتاؤ کیا کرنا ہے۔

شبر زیدی نے مزید کہا کہ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ملک کی خراب معیشت کا بتایا، انہیں مشورے بھی دیے لیکن وہ کچھ سننے کے موڈ میں نہیں تھے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں نے ملتان کے بڑے زمینداروں کو نوٹس بھیجا تو شاہ محمود قریشی کی قیادت میں 40 اراکین اسمبلی آگئے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ تمباکو مافیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے لگے تو اسد قیصر کے ساتھ ایم این ایز آگئے اور کہا وہ ٹیکس نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اُن ایم این ایز سے کہا کہ صرف فیکٹریاں رجسٹرڈ کرنے دیں تو کہا کہ آپ ہمارے علاقے میں نہیں آسکتے ہیں۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں اسٹیل ری رولنگ ملز پر ہاتھ ڈالا تو فاٹا کے 20 سینیٹرز چیئرمین تحریک انصاف کے پاس پہنچ گئے اور کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کو روکیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت چلتی رہتی تو مدت ختم ہونے تک ملک معاشی طور پر تباہ ہو جاتا۔

ایک ایم این اے نصر اللّٰہ دریشک نے کہا کہ تم ابھی بچے ہو، یہ تمہارے بس کا کام نہیں اس کو چھوڑ دو۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین