پاکستان
اگر گالیوں سے ڈر کر فیصلے کرنے ہیں تو آئین کہاں ہے؟ حنیف عباسی
مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ ن لیگ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی طرف جائے گی۔ یہ فیصلہ ثاقب نثار کا فیصلہ محسوس ہوتا ہے۔ آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں اس سے مولوی مشتاق اور ثاقب نثار کی یاد تازہ ہوئی ہے, اگر آپ نے گالیوں سے ڈر کر فیصلے کرنے ہیں تو آئین کہاں ہے.
راولپنڈی میں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگی رہنما حنیف عباسی کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی ملک ترقی کی جانب گامزن ہوتا ہے تو اس کو روکنے کے لئے کوئی ایسا اقدام اٹھا دیا جاتا ہے۔کل کا فیصلہ سیاسی سہولت کاری ہے، ایسی سہولت کاری بھٹو کے دور میں بھی کی گئی تھی، 2018میں بھی وزیر اعظم کو پانامہ میں پھنسا کر اقامہ میں سزا دے کر سہولت کاری کی گئی تھی ۔اس فیصلے سے مسلم لیگ ن کو کوئی خطرہ نہیں ہے.
حنیف عباسی نے کہا کہ ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ آپ نے کیا کیا ہے؟ کیا ہم پارلیمنٹ کو تالے لگا دیں، آئین کے دائرے میں رہنے کی بات کرنے والے نے آئین کے ساتھ کیا کیا، پی ٹی آئی تو اس کیس میں کسی جگہ فریق ہی نہیں ہے، آئین اور قانون کو موم کی ناک بنا کر موڑ دیا گیا ہے۔آزاد امیدوار تین دن میں پارٹی جوائن کرسکتا ہے مگر ان کو پندرہ دن دے دیئے گئے، جن امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا حلف نامہ دیا اس کے حلف نامے کا اب کیا ہوگا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پہلے بھی اس قسم کا ایک فیصلہ عطا بندیال نے بھی دیا تھا، ایک بندہ پٹیشنر ہی نہیں ہے اسکو پارٹی قرار دے کر مزید ریلیف دیا گیا، پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی الیکشن بھی درست نہ تھا۔ جن امیدواروں بے پی ٹی آئی کا ٹکٹ ہی جمع نہیں کروایا وہ پی ٹی آئی کے امیدوار کیسے ہوں گے، کیا ایسے امیدواروں پر 62 63 نہیں لگے گا۔۔
حنیف عباسی نے سوال کیا کہ جب چیف جسٹس کو گالیاں دی گئیں اس پر توہین عدالت کیوں نہیں لگی، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں دیسی گھی مرغی انڈے دیئے جارہے ہیں، جتنی بڑی جگہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو دی گئی ہے کسی کو یہ سہولیات میسر نہیں تھیں، میاں نواز شریف اور مجھے اور دیگر کو چھ بائی چھ کے سیل میں رکھا گیا تھا۔