ٹاپ سٹوریز

عمران خان کا بھانجا حسان نیازی فوج کے حوالے، ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلے گا

Published

on

نو مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے ملزم اور تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ کو فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلے گا۔

اس سلسلے میں عدالت میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ کی وساطت سے جمع کروائی گئی پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حسان نیازی کو تحقیقات اور مقدمہ چلانے کے لیے فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

وہ نو مئی کے واقعے کے بعد سے روپوش تھے اور انھیں رواں ہفتے ہی خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد سے حراست میں لیا گیا تھا۔

حسان کو فوج کے حوالے کرنے کے بارے میں معلومات جمعے کو لاہور ہائیکورٹ میں ان کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران پنجاب حکومت کے وکیل نے فراہم کیں۔’

یہ درخواست حسان کے والد حفیظ اللہ نیازی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ جسٹس تنویر سلطان کی عدالت میں سماعت کے موقع پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ حسان نیازی جناح ہاؤس حملے کیس میں نامزد اور مرکزی ملزم ہیں

اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ حسان کو 13 اگست کو گرفتار کیا گیا جبکہ وہ 17 اگست کو پولیس کی حراست میں آئے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حسان نیازی کو عدالت کے ذریعے فوج کے حوالے کیا جانا چاہیے تھا مگر ایس ایچ او نے ایسا نہیں کیا اور قانون کے برعکس اقدام کیا اس لیے پولیس کی جانب سے حسان کو فوج کے حوالے کرنے کے اقدام کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔

تاہم سرکاری وکیل نے حفیظ اللہ نیازی کے وکیل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حسان نیازی کی حراست قانونی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے یہ استدعا بھی کی کہ ان کے موکل کی اپنے بیٹے سے ملاقات کروائی جائے۔ اس پر عدالت نے سرکاری وکیل سے دریافت کیا کہ انھیں اس پر کوئی اعتراض تو نہیں۔

جواب میں سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ’اب قواعد و ضوابط دیکھنا پڑیں گے‘۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو حکم دیا کہ وہ متعلقہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتائیں کہ آیا باپ بیٹے کی ملاقات ہو سکتی ہے اور سماعت دن دو بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version