شوبز

تھیٹر فیسٹیول میں پاکستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں ڈرامہ ’ انشا کا انتظار‘ پیش کیا گیا

Published

on

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے تیرھویں روز تھیٹر پلے ”انشاءکا انتظار “ پیش کیا گیا۔

تھیٹر ”انشاءکا انتظار“ میں پاکستان کی موجودہ صورت حال کو واضح طور پر پیش کیا گیا

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے تیرھویں روز تحریک نسواں کی جانب سے تھیٹر پلے ”انشاءکا انتظار “ اردو زبان میں پیش کیا گیا۔

 یہ ڈرامہ سیموئل بیکٹ کے ”ویٹنگ فار گوڈوٹ“ سے ماخوذ کیاگیا ہے، تھیٹر کے رائٹر اور ڈائریکٹر انور جعفری تھے جبکہ ڈرامہ کی کاسٹ میں نینا بلیک، حارث خان، مجتبیٰ زیدی اور عائشہ عالم شامل تھے۔ انور جعفری کا شمار پاکستان کے سینئر تھیٹر پریکٹیشنرز اور انسانی حقوق کے کارکن میں ہوتا ہے، وہ ایک ڈرامہ نگار، سیٹ اور لائٹ ڈیزائنر اور ڈائریکٹر ہیں جن کے کریڈٹ پر تھیٹر کی کئی بڑی پروڈکشنز ہیں۔

ان کا کام بنگلہ دیش، ہندوستان، عراق، نیپال، امریکہ اور جرمنی کے بہت سے تھیٹر فیسٹیولز میں پیش کیا جا چکا ہے۔ تھیٹر ”انشاءکا انتظار“ میں پاکستان کی موجودہ صورت حال کو واضح طور پر پیش کیا گیا ہے اور یہ بھی دکھایاکہ ہمارا ملک بتدریج کیا بنتا جا رہا ہے، ایک بنجر زمین جہاں وجود بوجھل ہے ،جہاں لوگ کامیابی کے ساتھ اپنے حقوق سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہو چکے ہیں، کرمو اور زلیخا بھی مسلسل اپنے وجود کے خیال میں واپس آتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ کیا انہیں اپنے مظلوموں سے معافی مانگنے کی ضرورت ہے، دونوں اس بات سے بے خبر تھے کہ انہوں نے ایسا کیا کیا ہے جس کی سزا کے ساتھ انہیں زندگی گزارنی ہے اور توبہ کرنے کا سوچنا ہے….لیکن کس لیے؟ ۔

شائقین کی بڑی تعداد نے ڈرامے میں شرکت کی جبکہ اداکاروں کی بھرپور پرفارمنس کو سراہا۔ اس موقع پر تحریک نسواں کی روحِ رواں شیما کرمانی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ اس ڈرامے کو پوری دنیا کے لوگوں نے اپنے کلچرمیں پروموٹ کیا، اس میں عورتوں کی کہانیاں اور میوزک ہے، تحریک نسواں 50سال پرانا گروپ ہے، ہمیں خوشی ہے آرٹس کونسل کراچی پورے پاکستان میں فیسٹیول کررہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنا فن دکھانے کا موقع ملتا ہے اور نوجوان آگے آرہے ہیں ۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version