بزنس
گیمبیا، ازبکستان میں اموات کے باوجود بھارتی ادویات کی برآمدات دو گنا بڑھ گئیں، 27 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان
بھارت میں تیار کردہ کھانسی کے سیرپ کے دوسرے ملکوں میں اموات کے باوجود بھارت کی فارماسوٹیکل برۤمدات اس سال دو گنا ہو کر 27 ارب ڈالر کو چھونے کے قریب ہیں۔
بھارتی دواؤں کی برۤمدات دوگنا ہونے کی پیشگوئی ان تحفظات کے بعد سامنے آئی کہ گیمبیا میں درجنوں بچوں کی کھانسی کے سیرپ سے اموات بھارتی فارما بزنس کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، گیمبیا میں بچوں کی اموات کو اقوام متحدہ کے صحت کے ادارے نے بھارت میں بننے والے کھانسی کے سیرپ کا نتیجہ قرار دیا تھا۔
پچھلے سال دسمبر میں کھانسی کے دو اور سیرپ جو بھارت میں تیار کردہ تھے، ازبکستان میں 19 بچوں کی موت کی وجہ بنے تھے۔
بھارت کے فارما ٹریڈ کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا اور چین کے بعد بھارت دواؤں کی تیاری کے اعتبار سے تیسرا بڑا ملک ہے، گیمبیا اور ازبکستان میں "ان خرابیوں” کی وجہ سے خریداروں کا بھارت کو ترک کر دینا بہت مشکل ہے۔
بھارت کے فارماسوٹیکلز ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے ڈائریکٹر جنرل ادے بھاسکر کا کہنا ہے کہ ازبکستان اور گیمبیا میں ہونے والی اموات نے بھارت کی ساکھ کو مجروح ضرور کیا ہے، لیکن اگر اپریل سے جون تک کی برآمدات کو دیکھا جائے تو ان میں اضافہ ہوا ہے، امریکی مارکیٹ میں بھارت کا کاروبار زبردست ہے، امریکا میں بھارت کا فارما بزنس 10 فیصد سے زیادہ شرح کے ساتھ ترقی کر رہا ہے، اگر پچھلے چار ماہ کی برآمدات کو دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بھارت کی دواؤں کے متعلق تحفظات کو لوگوں نے زیادہ سنجیدہ نہیں لیا ہے۔
ہندوستان کی فارما کی برآمدات 31 مارچ تک سال میں 3.25 فیصد بڑھ کر 25.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں اور بھاسکر نے کہا کہ اس مالی سال میں تقریباً 6.3 فیصد بڑھا کر 27 بلین ڈالر تک لے جانے کا ارادہ ہے۔
حکومتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ امریکا ہندوستان کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے، بھارت کی مجموعی فارما فروخت کا 30 فیصد امریکا ایکسپورٹ ہوتا ہے،امریکا میں گزشتہ مالی سال میں بھارتی دواؤں کی فروخت 6.2 فیصد بڑھ کر 7.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
اپریل-جون سہ ماہی میں ہندوستان کی فارما کی مجموعی برآمدات 5 فیصد بڑھ کر 6.58 بلین ڈالر ہوگئیں۔
بھاسکر نے بتایا کہ ہندوستان سے اعصابی نظام، دل اور آنکولوجی کی ادویات کی مجموعی مانگ بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فارمیکسل کے وفود نے حالیہ مہینوں میں نائیجیریا، مصر اور روس سمیت ممالک کا دورہ کیا ہے تاکہ ہندوستانی دواؤں کے بارے میں کسی بھی تشویش کو دور کیا جا سکے۔
بھاسکر نے کہا کہ ہم جہاں بھی جا رہے ہیں، لوگ پوچھ رہے ہیں اور ہم وضاحت کر رہے ہیں۔ "ہم انہیں اپنا موقف بتا رہے ہیں۔ ہم اپنی سطح پر پوری کوشش کر رہے ہیں۔
ہندوستان گیمبیا میں ہونے والی اموات سے تعلق سے انکار کرتا ہے تاہم ازبکستان کو دوائیں بیچنے والی کمپنی میریون بائیوٹیک کو قصوروار قرار دے کر اس کا لائسنس منسوخ کر چکا ہے، کمپنی کسی بھی غلط کام سے انکار کرتی ہے۔
گیمبیا نے 1 جولائی سے برآمد کرنے سے پہلے تمام ہندوستانی ادویات کی جانچ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ ہندوستان نے یکم جون سے کھانسی کے تمام شربتوں کی برآمد سے پہلے جانچ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔
گیمبیا کے علاوہ کسی دوسرے ملک نے اموات کے بعد سے ہندوستانی ادویات کے اضافی ٹیسٹ کے لیے نہیں کہا۔
یورپ یا امریکا میں دوا بنانے پر ہندوستان کے مقابلے 30 فیصد سے زیادہ لاگت آتی ہے اور یہی بات بھارت کے حق میں جاتی ہے۔