Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

شہریوں پر ’ اندھا دھند حملہ‘ کرنا جنگی جرم ہے، پوپ فرانسس

Published

on

پوپ فرانسس نے سفارت کاروں سے اپنے سالانہ خطاب میں مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں تنازعات سے نمٹنے کے لیے پیر کے روز کہا کہ شہریوں پر “اندھا دھند حملہ” کرنا جنگی جرم ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

87 سالہ فرانسس نے 184 ممالک کے ویٹیکن سے منظور شدہ سفیروں سے 45 منٹ خطاب کیا جسے ان کی “سٹیٹ آف ورلڈ” تقریر بھی کہا جاتا ہے۔

اس میں انہوں نے افریقہ اور ایشیا کے تنازعات، امریکہ اور لاطینی امریکہ میں ہجرت کے بحران، موسمیاتی تبدیلی اور عیسائیوں پر ظلم و ستم کے بارے میں بھی بات کی۔

اس خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی اسلامی گروپ حماس کے درمیان جنگ وسیع مشرق وسطیٰ میں پھیل سکتی ہے، انہوں نے “لبنان سمیت ہر محاذ پر جنگ بندی” کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے حماس کے 7 اکتوبر کو غزہ سے جنوبی اسرائیل میں سرحد پار حملے کو “دہشت گردی اور انتہا پسندی” کے ایک “ظالمانہ” عمل کے طور پر مذمت کی اور غزہ میں عسکریت پسندوں کے زیر حراست افراد کی فوری رہائی کے مطالبے کی تجدید کی۔

دو ہائی پروفائل تنازعات کو جوڑنے والے ریمارکس میں، فرانسس نے کہا کہ جدید جنگ اکثر فوجی اور سویلین مقاصد میں فرق نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی تنازعہ نہیں ہے جو کسی طرح سے شہری آبادی پر “اندھا دھند حملہ” نہ کرتا ہو۔

“یوکرین اور غزہ کے واقعات اس کا واضح ثبوت ہیں۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں جنگی جرائم ہیں، اور یہ کہ ان کی نشاندہی کرنا کافی نہیں ہے، بلکہ ان کی روک تھام بھی ضروری ہے۔”

انہوں نے کہا کہ “انسانی ہمدردی کے قانون کے دفاع اور نفاذ کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے زیادہ کوششوں کی ضرورت ہے، جو جنگ کے حالات میں انسانی وقار کے دفاع کو یقینی بنانے کا واحد راستہ معلوم ہوتا ہے۔”

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گنجان آباد غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم میں اب تک 22,835 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

2022 میں یوکرین پر روس کے مکمل حملے کے بعد سے ہزاروں یوکرینی شہری مارے جا چکے ہیں۔

فرانسس نے کہا، “شاید ہمیں زیادہ واضح طور پر یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ شہری متاثرین ‘کولیٹرل ڈیمیج’ نہیں ہیں، بلکہ مرد اور خواتین، جن کے نام اور کنیت ہیں، جو اپنی جانیں گنوا دیتے ہیں۔”

پوپ نے یہ بھی کہا کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے سام دشمنی کی بحالی ایک “لعنت” تھی جسے معاشرے سے ختم کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے سروگیٹ زچگی کی عالمی ممانعت کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے “افسوسناک” اور عورت اور بچے دونوں کے وقار کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ “ایک بچہ ہمیشہ ایک تحفہ ہوتا ہے اور کبھی بھی تجارتی معاہدے کی بنیاد نہیں ہوتا،” انہوں نے کہا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین12 گھنٹے ago

اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے پہلے فرانس میں ٹرین نیٹ ورک پر حملے

تازہ ترین12 گھنٹے ago

جماعت اسلامی نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف مقامات پر دھرنا دے دیا، مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

تازہ ترین13 گھنٹے ago

صدر مملکت نے سپریم کورٹ میں دو ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی

پاکستان14 گھنٹے ago

عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی جیل بھرو تحریک شروع کرے، دو گھنٹے کی بھوک ہڑتال مذاق ہے، نثار کھوڑو

تازہ ترین15 گھنٹے ago

ہمارے نام پر ڈالر لے کر وسائل کھائے گئے، بطور وزیراعلیٰ اعلان کرتا ہوں صوبے میں کہیں بھی آپریشن نہیں کرنے دوں گا، علی امین گنڈا پور

پاکستان15 گھنٹے ago

رومانیہ میں پاکستان نیوی کے آف شور پٹرول ویسل پی این ایس حنین کی کمیشننگ تقریب

تازہ ترین17 گھنٹے ago

کراچی میں رات کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، نیپرا نے کے الیکٹرک کو ہدایت جاری کردی

پاکستان17 گھنٹے ago

پنجاب میں متوفی سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو ملازمت دینے کا قانون ختم

مقبول ترین