ٹاپ سٹوریز
ستمبر میں مہنگائی مزید بڑھ گئی،پیاز 40 فیصد،دالیں 20 فیصد اور سبزیوں کی قیمت میں 11 فیصد اضافہ
ملک میں مہنگائی کی رفتار میں ایک بار پھرتیزہوگئی، گزشتہ ماہ ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 31.4فیصد تک پہنچ گئی جو چار ماہ کے بعد سب سے بلند ترین سطح پر ہے۔
وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کیلئے مہنگائی کا ہدف اکیس فیصد مقرر کیا تھا تاہم پہلی سہ ماہی کے دوران یہ انتیس فیصد سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح انتیس فیصد، سالانہ بنیادوں پر ستمبر میں ساڑھے اکتیس فیصد اور اگست کی نسبت ستمبرمیں دو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال ستمبر کی نسبت رواں سال ستمبر کے دوران چینی، آٹا، مصالحے اور چائے کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ایک سال میں چینی 90 فیصد، آٹا 82 فیصد، مصالحہ جات 79فیصد، چاٸے 73 فیصد، گڑ 69 فیصد، چاول64 فیصد، بینز 56 فیصد، پھل اور گندم کی بنی اشیا 49 فیصد، مشروبات 46 فیصد، گندم 41 فیصد۔ اور خشک دودھ 40 فیصد مہنگے ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق اگست کے مقابلے میں ستمبر میں مہنگاٸی کی شرح میں دو فیصد اضافہ ہوا۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ایک ماہ میں پیاز چالیس فیصد، دال مسور بیس فیصد، تازہ سبزیاں گیارہ فیصد، چینی دس فیصد، ۔دال ماش نو فیصد، دال مونگ چھ فیصد، پٹرولیم مصنوعات، گاڑیوں اورگھروں کے کراۓ اور کمیونیکیشن آلات بھی مہنگے ہوئے ۔
وزارت خزانہ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کر رکھا ہے کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی رفتار بڑھ سکتی ہے۔