ٹاپ سٹوریز
ایران پر حملے کا منصوبہ، یہ مجھے فوج نے بھجوایا تھا، ٹرمپ ایک پبلشر کو خفیہ دستاویزات دکھاتے پکڑے گئے، آڈیو سامنے آگئی
سابق امریکی صدر ٹرمپ کی ایک آڈیو ریکارڈنگ سامنے آئی ہے جس میں وہ ان خفیہ دستاویزات کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو وائٹ ہاؤس سے جاتے ہوئے وہ ساتھ لے گئے تھے، یہ آڈیو ریکارڈنگ امریکی ٹی وی چینلز سی این این، اے بی سی اور سی بی ایس نے نشر کی ہے۔
ٹرمپ کی آڈیو 2021 میں ایک انٹرویو کے دوران ریکارڈ ہوئی، جب ان کے سابق چیف آف سٹاف مارک میڈوز کی یادداشتوں پر کام کرنے والے عملے نے نیوجرسی میں گالف کلب پر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔
اس ریکارڈنگ کے کچھ حصوں کو سپیشل کونسل جیک سمتھ نے ٹرمپ کے خلاف فرد جرم کا حصہ بنایا ہے،اس دو منٹ کی ریکارڈنگ میں ٹرمپ کی گفتگو سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاس پینٹاگون کا ایک خفیہ ڈاکومنٹ ہے جس میں ایران پر حملے کے منصوبے کی تفصیل ہے۔
اس آڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کمرے میں موجود افراد کو چند کاغذات دکھا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یہ کاغذات ہیں، انتہائی خفیہ، یہ خفیہ معلومات ہیں، یہ فوج نے کیا تھا اور مجھے بھجوایا گیا تھا۔ ساتھ ہی ٹرمپ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ ابھی تک کلاسیفائیڈ دستاویزات ہیں۔
ٹرمپ یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ صدر کی حیثیت سے میں ان دستاویزات کو ڈی کلاسیفائی کر سکتا تھا لیکن اب نہیں۔
ٹرمپ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ یہ سب دلچسپ نہیں ہےَ؟ یہ سب بہت زبردست ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ کسی کو مشروبات لانے کو کہتےہیں اور ریکارڈنگ ختم ہو جاتی ہے۔
ٹرمپ دوسری مدت صدرات کے لیے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں لیکن امریکی محکمہ انصاف ان پر غداری ایکٹ کا مقدمہ چلانا چاہتا ہے، جس کی بنیاد یہ ہ کہ وہ وائٹ ہاؤس سے انتہائی خفیہ دستاویزات لے گئے تھے۔
امریکی محکمہ انصاف نے ٹرمپ پر جو فرد جرم عائد کی ہے اس میں جولائی 2001 کی یہ آڈیو ریکارڈنگ ریکارڈ کا حصہ ہے۔
ٹرمپ کی یہ آڈیو ایک مصنف، ایک پبلشر اور ٹرمپ کے دو سٹاف ممبرز کی موجودگی میں ریکارڈ ہوئی۔ ان سب کو امریکی سکیورٹی کلیئرنس حاصل نہیں اور وہ خفیہ دستاویزات تک رسائی کے مجاز نہیں۔