ٹاپ سٹوریز
بلوچستان میں ایران کے میزائل حملے سے 2 بچے جاں بحق، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی
پاکستان نے کہا کہ پڑوسی ملک ایران نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں دو بچے مارے گئے، ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کو میزائلوں نے عسکریت پسند گروپ جیش العدل کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بدھ کی صبح پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اسلام آباد نے خبردار کیا کہ اس واقعے کے "سنگین نتائج” ہو سکتے ہیں اور یہ "مکمل طور پر ناقابل قبول” ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ فوری طور پر تبصرہ کے لیے دستیاب نہیں تھی۔
پیر کو ایران کے ایلیٹ پاسداران انقلاب نے عراق اور شام میں اہداف پر میزائلوں سے حملہ کیا۔
جیش العدل اس سے قبل پاکستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں ایرانی سیکورٹی فورسز پر حملے کر چکا ہے۔
"ان اڈوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا اور تباہ کر دیا گیا،” ایران کے سرکاری میڈیا نے پہلے بیان کیے بغیر اطلاع دی تھی۔
ملک کے اعلیٰ سکیورٹی ادارے سے وابستہ ایران کے نورنیوز نے کہا کہ حملہ آور اڈے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں تھے۔
پاکستان کے بیان میں واقعے کے مقام اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کی نوعیت کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم کہا گیا کہ اس نے تہران سے احتجاج درج کرایا ہے اور اسلام آباد میں ایرانی مشن کے سربراہ کو وزارت خارجہ میں بلایا گیا ہے۔
پاکستان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی،” انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ایران کے ساتھ رابطے کے متعدد چینلز کے موجود ہونے کے باوجود پیش آیا۔
پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے ونگ نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔