Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

اسحاق خان، مشرف اور پھر ایک چیف جسٹس نے کام نہیں کرنے دیا، نواز شریف

Published

on

مسلم لیگ ن نے پچھلے ادوار کے ترقیاتی منصوبوں کو پارٹی کا بیانیہ بنانے اور نومئی کے کرداروں سے کسی بھی صورت بات چیت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ روز ہونے والے پارٹی کے اعلیٰ سطح اجلاس کے حوالے سے پارٹی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ ن اپنی ماضی کی کارکردگی کو انتخابی بیانیہ  بنائے گی، مسلم لیگ ن نواز شریف کے سابقہ ادوار میں بنائے جانے والے منصوبوں کی بنیاد پر میدان میں اترے گی،نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے رہنما انتخابی مہم کے دوران اپنی سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگیں گے۔

ذرائع نے کہا کہ سب سے پہلے مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور تیار کیا جائے گا،منشور کے اعلان کے بعد پارلیمانی بورڈ بنا کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی، ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد نواز شریف انتخابی مہم کے دوران جلسوں سے خطاب کرینگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث کرداروں کو مکمل نظرانداز کرتے ہوئے ان سے کوئی بات چیت نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا اور کہا گیا کہ  9 مئی کے ذمہ داروں کے ساتھ کسی قسم کی سیاسی مفاہمت سے مکمل گریزکیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے ذکر پر نواز شریف نے شکووں بھرا خطاب بھی کیا، ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی کے تمام تر اشاریوں کے باوجود ہمیں کام کرنے کا موقع نہیں دیا گیا،پہلے غلام اسحاق، پھر مشرف نے کام نہیں کرنے دیا،تیسری باری کے دوران دھرنے کروائے گئے، عدالتی کندھا استعمال کر کے مجھے زبردستی نکالا گیا۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ 1993 میں مجھے صدر، 1999 میں آرمی چیف اور 2017 میں چیف جسٹس نے نکالا، اگر ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شمار ہوتا،اب بھی خلوص دل اور صاف نیت سے ملک کی خدمت کرنا چاہ رہے ہیں، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان کو موجودہ معاشی و سیاسی بحران سے نکالیں گے۔

اجلاس میں پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس جلد از جلد بلانے کا فیصلہ کیا گیا،جنرل کونسل سے اہم فیصلوں کی توثیق کرائی جائے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین