دنیا
اسرائیل کو براہ راست حج پروازوں کی اجازت نہ مل سکی، حکام کی تصدیق
اسرائیل سے براہ راست حج پروازوں کا بہت شور مچا لیکن اب اسرائیل اس امکان سے مایوس ہو گیا ہے اور اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نہ تو براہ راست حج پروازوں کا اس سال کوئی امکان ہے اور نہ ہی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات جلد معمول پر آتے نظر آتے ہیں۔
سعودی عرب نے اپنے عرب ہمسایوں متحدہ عرب امارات اور بحرین کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی خاموش رضامندی دی تھی لیکن سعودی عرب نے خود اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے فلسطینی ریاست کے قیام کی شرط برقرار رکھی ہوئی ہے۔
امریکا اور اسرائیل کے حکام دعویٰ کر رہے تھے کہ سعودی عرب، اسرائیل کو اس سال براہ راست حج پروازوں کی اجازت دے دے گا لیکن سعودی عرب نے خود سے کبھی یہ پیشکش نہیں کی تھی۔
اسرائیل کے وزیر ٹرانسپورٹ نے اب باضابطہ طور پر ایئرلائن انڈسٹری کو اطلاع دی ہے کہ اس سال حج پروازوں کی اجازت کا کوئی امکان نہیں۔
اسرائیل کے قومی سلامتی مشیر تساحی ہنجبی نے اسرائیلی ریڈیو کو بتایا کہ شاید اگلے سال ہم اس معاملے میں مدد کے قابل ہوں اور اسرائیل سے براہ راست پروازیں روانہ کی جاسکیں تاہم ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کو امریکی قومی سلامتی مفاد تصور کرتی ہے، اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی خارجہ پالیسی کا اہم ہدف بھی عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا ہے۔
اسرائیل کے قومی سلامتی مشیر نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بحالی کو بھی بہت دور قرار دیا اور اس کی وجہ ریاض اور وانگٹن کے درمیان تعلقات کی کشیدگی کو قرار دیا۔