الیکشن 2023

الیکشن تاریخ دینا عدالت کا کام نہیں،فیصلے سے اختیارات کی تقسیم کی خلاف ورزی ہوئی،پنجاب حکومت

Published

on

الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی درخواستیں دائر کردیں۔  وفاقی حکومت نے بھی اپنا تحریری جواب سپریم کورٹ میں داخل کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے بھی پنجاب میں فوری انتخابات کی مخالفت کرتے ہوئے نظرثانی کی استدعا کی ہے۔

پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن کی طرف سے دائر نظرثانی درخواست پر تحریری جواب داخل کیا ہے، چیف سیکرٹری نے تحریری جواب  موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینا سپریم کورٹ کا کام نہیں،الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار ریاست کے دیگر اداروں کو ہے، 14مئی الیکشن کی تاریخ دینے سے اختیارات کی آئینی تقسیم کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

پنجاب حکومت کے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ آرٹیکل 218 کے تحت صاف شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔اختیارات کی تقسیم کے پیش نظر سپریم کورٹ نے کے پی الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔الیکشن پروگرام میں تبدیلی کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔

پنجاب حکومت کے تحریری موقف میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعہ کے بعد سیکورٹی حالات صوبے میں تبدیل ہو گئے ہیں،عمران خان کی گرفتاری کے بعد سول ملٹری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔عمران خان گرفتاری کے بعد پر تشدد احتجاج اور مظاہرے ہوئے،مظاہروں میں 162 پولیس اہلکار زخمی، 97 پولیس گاڑیوں کا جلایا گیا،پنجاب میں الیکشن کیلئے 5 لاکھ 54 ہزار سیکورٹی اہلکار درکار ہوں گے۔پنجاب حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس وقت اگر الیکشن ہوئے تو صرف 77 ہزار کی نفری دستیاب ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version