پاکستان

حکومت بجٹ سے پہلے مشاورت کرتی تو اچھا تھا، شہباز شریف کی نیت صاف ہے، امید ہے وعدے پورے کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

نفرت کی سیاست عروج پر ہے، سیاستدان ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں

Published

on

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت اتحادیوں بالخصوص پی پی سے پہلے سے بات کرکے بجٹ بناتی، بجٹ میں پی پی کی رائے موجود ہوتی تو بہتر انداز میں آگے بڑھ سکتے ہیں،شہباز شریف کی نیت صاف ہے، امید ہے پی پی سے کیے وعدے پورے کرینگے۔

لیاری میں بینظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کے حوالے سے پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اسی شہر کراچی میں پیدا ہوئی تھیں،لیاری کے عوام شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے لاڈلے ہیں،بے نظیر بھٹو کی سالگرہ عوام کے ساتھ منارہا ہوں جس پر خوشی ہے،بے نظیر بھٹو کی شادی بھی کراچی کے ککری گراؤنڈ میں ہوئی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا کراچی کے ساتھ تعلق بے مثال ہے،شہید بے نظیر بھٹو نے کراچی کے عوام کے ساتھ مل کر 2 آمروں کا مقابلہ کیا،شہید محترمہ نے زندگی کے مشکل اور خوشی کے دن کراچی کے عوام کے ساتھ گزارے،بے نظیر بھٹو کا کراچی کے ساتھ تعلق تاریخ میں لکھا ہوا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مراد علی شاہ کو کراچی کے مسائل پر توجہ دینے پر زور دیا ہے، سندھ میں امن و امان کے مسائل پر وزیراعلیٰ کی ٹیم دن رات محنت کررہی ہے،جو مسائل نگران حکومت کے دور میں پیدا ہوئے وہ دور ہوتے جارہے ہیں،حب ڈیم سے کراچی کے لیے پانی کا منصوبہ بجٹ میں رکھا گیا ہے،ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے،18،16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، بل بھی عوام ادا نہیں کرسکتے،عوام کا بجلی دینے والے اداروں سے اعتماد اٹھ رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بجٹ میں نیا منصوبہ شروع کرینگے، غریب عوام کو مفت سولر پینلز دینگے،سولر پینلز کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کے مسئلے سے چھٹکارا ممکن ہوسکے گا،5 سال کے دوران سولر پینلز کے منصوبے کو سندھ بھر میں پھیلائیں گے،حکومت وقت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کی کوشش کررہی ہے،بہتر ہوتا حکومت اتحادیوں بالخصوص پی پی سے پہلے سے بات کرکے بجٹ بناتی، بجٹ میں پی پی کی رائے موجود ہوتی تو بہتر انداز میں آگے بڑھ سکتے ہیں،شہباز شریف کی نیت صاف ہے، امید ہے پی پی سے کیے وعدے پورے کرینگے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ منصوبے موجود ہیں لیکن کسی عدالتی اسٹے آرڈر کی وجہ سے روزگار کے مواقع رکے ہوئے ہیں،وزیر قانون کو ہدایت کی ہے کہ عدالت سے رجوع کرکے اس طرح کے اسٹے آرڈر ختم کرائیں،معاشی مسائل کے ساتھ ساتھ سیاسی بحران بھی پیدا ہوا ہے، نفرت کی سیاست عروج پر ہے، سیاستدان ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں،تمام جماعتوں پر زور دیتے ہیں انا اور ذاتی مسئلے کی وجہ سے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں،جمہوری قوتوں کو جمہوری قوتوں سے بات کرنی چاہیے، آپس میں بات چیت سے پارلیمانی نظام کو مضبوط بناسکتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس دن پارلیمان کو طاقتور بنادیں گے تب دیکھیں گے ہمارے تمام مسائل حل ہوسکیں گے،تمام سیاسی جماعتیں ایک ہوکر فیصلہ کریں پارلیمان ہی عوام کے مسائل حل کرنے کا ادارہ ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version