پاکستان

کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں ٹریفک کنٹرول کرنے والا وزیراعلیٰ سندھ کا ہمشکل رضاکار

Published

on

کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ ایک بڑا مسئلہ ہے، جس پر قابو پانا شہریوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، شہری تعاون ٹریفک قوانین کی پاسداری کی صورت میں ممکن ہے لیکن کراچی کا ایک شہری ٹریفک مسائل پر تعاون میں اس سے بھی ایک قدم آگے بڑھ گیا۔

کراچی کے ایمپریس مارکیٹ کے علاقے میں ایک شہری کئی برسوں سے ٹریفک اہلکاروں کی مدد کا رضاکارانہ کام انجام دے رہا ہے،زرین خان، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مابہت کی وجہ سے انہیں مراد علی شاہ جونیئر بھی کہا جاتا ہے۔

زرین خان کی وزیراعلیٰ سندھ سے مشابہت پر علاقے میں پہلی بار آنے والے ایک بار تو دھوکہ کھا جاتے ہیں کہ شاید وزیراعلیٰ سندھ خود ٹریفک کنٹرول کرنے نکل آئے۔

زرین خان نے اردو کرانیکل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ شام 5 بجے سے رات گئے تک ٹریفک اہل کاروں کی مدد کے لیے موجود رہتے ہیں،وہ گاڑی سواروں کو روکنے کے لیے ایک پلاسٹک کی چھڑی استعمال کرتے ہیں جو ایمپریس مارکیٹ کے ایک نسوارفروش کی دکان پررکھواتے ہیں۔

زرین خان کا کہنا ہے کہ اس عوامی خدمت کو 5 سال کا عرصہ بیت گیا،ابتداء میں بغیر یونیفارم ٹریفک کنٹرول کرنے کے دوران ان کے اشارے پر کوئی نہیں رکتا تھا اوراکثر وبیشتر جارحانہ رویے کا سامنا رہتا تھا،مگر لوگ ان سے مانوس ہوچکے ہیں، بائیک اور گاڑی سوار ان کے ساتھ نہ صرف مکمل تعاون کرتے ہیں بلکہ عوامی مدد کے ان کے اس جذبے کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

زرین کی وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ سے گہری مشابہت کی بناء پر انھیں سڑک سے گذرنے والے مراد علی شاہ جونیئر کے نام  سے بھی مخاطب کرتے ہیں،زرین کے مطابق اس جذبے کے پیچھے کوئی لالچ نہیں ہے،بلکہ وہ یہ عمل دلی اطمینان کی خاطرکرتے ہیں۔

زرین خان سے پوچھا گیا کہ آخر انہیں اس کا خیال کیسے آیا، اس پر زرین خان نے کہا کہ چندبرس قبل جب وہ ٹریفک جام میں پھنس جاتے تھے تو انھیں بہت زیادہ کوفت ہوتی تھی،حالات کی سنگینی اس وقت مذید بڑھ جاتی تھی،جب انھیں ایمرجنسی میں گھر پہنچنا ہوتا تھا،اس پر انہیں خیال آیا کہ ٹریفک اہلکاروں کی کمی ہے، ان کی مدد کی جائے تو مسئلہ کم ہو سکتا ہے۔

زرین کے جذبے کو ٹریفک کے اعلیٰ افسر بھی سراہتے ہیں، انھیں تعریفی اسناد بھی دی جاچکی ہیں۔ زرین خان نے کہا کہ کہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے علاوہ سگنل بند ہونے پر وہ ٹریفک قوانین کی آگاہی مہم بھی جاری رکھتے ہیں، جس میں وہ بائیک سوار کو ہیلمٹ،سائیڈ گلاس لگانے اور تیزرفتاری سے گریز کی تلقین کرتے ہیں، جبکہ کار سواروں کو سیٹ بیلٹ اورسگنل قوانین کی پاسداری کے مشورے دیتے ہیں۔

زرین خان کہتے ہیں کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی اس وقت ہوتی ہےجب کسی نابینا یا جسمانی معذورفرد کو سڑک پار کرواتے ہیں،رمضان المبارک کے آخری عشرے میں جب عید کی شاپنگ شروع ہوجاتی ہے،تو وہ اپنی ڈیوٹی کے اوقات کارسحری تک بڑھادیتے ہیں کیونکہ عید کی خریداری کے موقع پر صدر میں بے انتہا ہجوم امڈ آتا ہے۔

ایمپریس مارکیٹ میں ڈیوٹی دینے والی ٹریفک پولیس اہل کارزرین خان کے اس خدمت کے جذبے کو سراہتے ہیں،ایمپریس مارکیٹ میں تعینات ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی صدیق بلوچ کے مطابق بغیر کسی تنخواہ اور لالچ کے اس قسم کا جذبہ لائق تحسین ہے،زرین خان کی موجودگی کی وجہ سے ٹریفک کے پیک آورز میں کافی مدد ملتی ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version