پاکستان
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا دھرنا 7 ویں روز میں داخل، مزید 5 ہزار ٹینکرز احتجاج میں شامل
کراچی میں نیشنل ہائی وے اور سپرہائی وے کو ملانے والی لنک روڈ پر ٹرانسپورٹرز کا دھرنا ساتویں روز میں داخل ہوگیا۔چیئرمین آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن میر شمس شاہوانی کا کہنا ہے کہ مزید 5 ہزارآئل ٹینکرز احتجاج میں شامل ہورہے ہیں۔
ٹرانسپورٹرز نے گذشتہ کئی روز سے قومی شاہراہ اور سپر ہائی وے کو ملانے والی سڑک کو دن رات بلاک کیا ہوا،جس کی بنیاد وہ مطالبات ہیں،جو ٹرانسپورٹرنے حکومت کے سامنے رکھے تھے مگر اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ کانٹے پر مبینہ طور پر زبردستی فی گاڑی پانچ ہزار وصول کیا جاتا ہے جس کے خلاف احتجاج جاری ہے،آج احتجاج کو وسیع کرنے کے لیے مزید 5 ہزار ٹینکر پہنچ رہے ہیں۔
شمس شاہوانی کا کہنا ہے کہ انتہائی بے حسی ہے کہ اتنے بڑے احتجاج پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی اور نہ ہی حکومتی سطح سے کوئی رابطہ ہوا۔
میر شمس شاہوانی کا کہنا ہے کہ آئل ٹینکرز اور گڈز ٹرانسپورٹ بند ہونے سے ملک پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ بڑھ گیاجب تک غیر قانونی کانٹا ختم نہیں کیا جائے گا دھرنا جاری رہےگا۔
میر شمس شاہوانی نے کہا کہ ہمیں سخت اور ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور نہ کیا جائے،ہیوی ٹرانسپورٹ سے لاکھوں خاندانوں کا مستقبل منسلک ہے،ہمارے بچوں کی روزی روٹی چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔