پاکستان
خان صاحب مسکرائیں، خاتون وکیل کی فرمائش، کیا آپ کو لگ رہا ہے میں دباؤ میں ہوں، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اصل فیصلہ ساز کوئی اور ہیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مل بیٹھنے سے کیا ہوگا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر ایک صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ ن لیگ نے واضح کیا کہ مذکرات وزیراعظم شہباز شریف سے ہونگے آپ کیوں اسٹیبلشمنٹ کو درمیان میں لاتے ہیں؟
اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اصل طاقت اور فیصلہ سازی تو اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔ ایک اور سوال کیا گیا کہ آصف علی زرداری نے تو کہا تھا کہ اکانومی کے چارٹر پر ملکر بیٹھنا ہوگا؟ اس پر عمران خان نے کہا کہ ان حکمرانوں کے پاس کچھ اختیار ہی نہیں، ان کے ساتھ کیا بیٹھوں، فیصلہ ساز تو وہ ہیں، اِن کے ساتھ بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
ان سے پوچھا گیا کہ سیاستدانوں نے ہی مل کر میثاق جمہوریت پر دستخط کئے آپ کیوں بات کرنا پسند نہیں کرتے؟ ۔ اس پر عمران خان نے کہا کہ اب صورتحال مختلف ہے۔
وہاں موجود ایک خاتون وکیل نے عمران خان سے کہا کہ خان صاحب مسکرائیں، آپکی مسکراہٹ ہی ہمارے لئے امید ہے۔ اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ کیا آپ کو لگ رہا ہے کہ میں کسی پریشر میں ہوں۔
عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں لیکن اقتدار میں آیا تو رُول آف لاء قائم کروں گا۔جس طرح کی کارروائیاں چل رہی ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ انکو کوئی پوچھ ہی نہیں سکتا۔ہمارے ملک میں ایک طبقہ قانون سے بالاتر ہے۔