پاکستان
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی خواتین سینیٹرز سے متعلق ریمارکس پر معذرت سے انکار کردیا
وزیردفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی سینیٹرز سے متعلق ریمارکس پر معذرت کرنےسے انکار کردیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے پارٹی قائد نے مریم نواز سے متعلق تقریر میں جو کچھ کہا اس وقت ضمیر نہیں جاگا، مریم نواز سے متعلق ان کے لیڈر نے جو کہا پہلے اس پر معافی مانگیں پھر میں بھی مانگتا ہوں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خواتین کیلئے توہین آمیز الفاظ استعمال نہیں کئے، خواتین کیلئے کوئی قابل اعتراض لفظ نہیں بولا، میں نےصرف سیاسی زبان استعمال کی ہے۔
وفاقی وزیرخواجہ آصف نے سوال کیا کہ کیا ہماری بیٹی مریم نواز اور فریال تالپور خاتون نہیں، ان کا لیڈر خواتین کیخلاف غلط زبان استعمال کررہا ہے، گھٹیا زبان استعمال کرنے پر اپنے لیڈر کی جانب سے یہ خواتین معافی مانگ لیں، اس شخص کی اپنی گندی زبان اور کرتوت ہیں،اسی نے ان خواتین کی تربیت بھی کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے لیڈر ہماری تربیت کرتے ہیں، میری تقریر کے سیاق و سباق کو دیکھا جائے، میری بات کو غلط تناظر میں لیا گیا،آج بھی اپنے الفاظ پر قائم ہوں، میری تقریر کا مقصد جینڈر سے متعلق نہیں تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے کہا یہاں ایک منٹ میں 50،50 قوانین منظور کرائےگئے، پی ٹی آئی اور بعض اتحادی ارکان نے میری تقریر پر احتجاج کیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے خواجہ آصف کے حق میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی،سینیٹ،سڑک یا کوئی گھر ہو تمام مائیں،بہنیں سرآنکھوں پر ہیں، آج اپوزیشن بنچز سے جو آوازیں آرہی ہیں خود ان کےدور میں کیا کچھ ہوا۔ خواجہ آصف نے کہا ان کا مقصد بہنوں کی دل آزاری نہیں تھی۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب وضاحت آ جاتی ہے تو پھر معافی والی بات نہیں ہوتی، جب وضاحت آگئی ہم سب کہہ رہے ہیں ہماری بہنیں قابل احترام ہیں، ہم سب کو اپنے رویوں میں تلخیاں کم کرنی ہیں، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے،لہجوں میں نرمیاں ہونی چاہئیں، جب آپ کے قائد مائیک سنبھالتے ہیں تو چور،ڈاکو سے نیچے بات نہیں کرتے۔