پاکستان
محکمہ زراعت کی تمام سکیموں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کسان کارڈ لازمی ہے، سیکرٹری زراعت پنجاب
ریکارڈ میں درج سٹورز پر کھاد آف لوڈ نہ کرانے والے ڈیلرز کی ڈیلر شپ کینسل کر دی جائے گی
سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کسان کارڈ کی رجسٹریشن کے عمل میں فیلڈ فارمیشنز فعال اور عملی کردار ادا کریں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کی اب تک 1 لاکھ 50 ہزار کا شتکار رجسٹریشن کرا چکے ہیں۔ محکمہ زراعت کی تمام سکیموں سے مستفید ہونے کے لیے کاشتکار کے پاس وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔
سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ خریف سیزن کے لیے یوریا کھاد کی وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ صوبہ میں یوریا کی طلب کے مطابق رسد یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یوریا کھاد کی مقرر کردہ قیمتوں پر دستیابی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
سیکرٹری زراعت نے کہا کہ کھاد کی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگست کے آخر تک یوریا کی طلب عروج پر ہوگی۔ تمام فرٹیلائزر ڈیلرز کا ریکارڈ زراعت( توسیع) کے افسران کے پاس موجود ہونا چاہیے۔کل ڈیلرز، فعال اور غیر فعال ڈیلرز سمیت گھوسٹ ڈیلرز کی پوری معلومات کا ریکارڈ مرتب کیا جائے ۔ گھوسٹ ڈیلرز کا 100 فیصد خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ تمام ڈیلرز کی دوکانوں اور گوداموں کی جیو ٹیگنگ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کھاد کی فیکٹری سے ڈیلر کے گودام تک کھاد کی کل بوریوں کی ریکارڈ کے مطابق مکمل مانیٹرنگ کی جائے۔ یوریا کھاد کی مانیٹرنگ کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ایک موبائل ایپ متعارف کرائی جا رہی ہے۔ ریکارڈ میں درج سٹورز پر کھاد آف لوڈ نہ کرانے والے ڈیلرز کی ڈیلر شپ کینسل کر دی جائے گی ۔