پاکستان
پاکستان کی خاطر لیڈرشپ کو چھوڑا پھر بھی نشانے پر ہم ہیں، خالد مقبول صدیقی
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کی خاطر ہم نے اپنی لیڈرشپ کو چھوڑدیا لیکن پھر بھی ہم ہی نشانے پر ہیں۔
کراچی میں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اس وقت حکومت بنانے سے زیادہ اہم کام جمہوریت کو بچانا ہے، ایم کیو ایم نے 5 سال میں بہت زیادہ قربانیاں دے کر امن خراب نہیں ہونے دیا، 5 سال میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ پابندیوں کے باوجود قربانیاں دیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپنےساتھ ناانصافیوں کے باوجود درست راستے چنے، ماہ اگست میں تمام اسمبلیاں اور وفاقی حکومت ختم ہو جائےگی، بہت سے مطالبات عدالتوں اور ایوانوں میں انصاف کے متلاشی ہیں، پاکستان کی معیشت چلانے میں کراچی کا بہت بڑا ہاتھ ہے، کراچی کے چلنےسے پاکستان کی معیشت چلتی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسا الیکشن چاہتے ہیں جو سب کیلئے قابل قبول ہو، ملک میں صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد ہمارا مطالبہ ہے، پاکستان کے تقدس کیلئے ہم نے اپنی لیڈر شپ کو خیرباد کہا تھا، ہم نے عدالتوں اور ایوانوں میں مکالمے کے ذریعے اپنا مقدمہ لڑا، بار بار وہ آواز کراچی میں ایک اندیشے اور خطرے کا احساس پیدا کرتی ہے، ان خطرات کو ایڈریس کرنے کی بجائے ایم کیو ایم ہی نشانے پر ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے 7 سال میں اپنے وجود کو تسلیم کرایا ہے، ایم کیو ایم پاکستان ہی اصل ایم کیو ایم ہے، گمشدہ ساتھیوں کی بازیابی کیلئے ہم نے تمام وسائل استعمال کئے، ہمارا ایم کیو ایم لندن سے کسی طرح کا کوئی تعلق نہیں، ہم اپنی بات،مقدمے اور زاویئے کو منوانے میں کامیاب ہوئے ہیں، درجن بھر لوگ ایم کیو ایم لندن کے نام پر امن کو خطرے سےدوچار کر رہے ہیں، ایم کیو ایم لندن کے درجن بھر لوگوں کی ریلی نکالی گئی جو سازش کا تاثر دیتی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے 22اگست 20216کو پاکستان میں ایک تاریخ رقم کی تھی، کراچی کو امن دینے کیلئے ہم نے تمام تر کوششیں کی ہیں، جن کارکنان کو غلط سمت دکھائی جارہی ہے وہ حالات کی نزاکت سمجھیں، ایم کیو ایم کے کارکنان کراچی کے امن میں تباہی کے حصے دار نہ بنیں۔