ٹاپ سٹوریز

ماں دعا کرنا، شاپنگ پلازہ آگ میں گھرے بلال کا آخری فون، حافظ اسد کی موت نے گھرانے کی کمر توڑ دی

Published

on

شہرقائد کے راشدمنہاس روڈ پرواقع شاپنگ مال میں درمیانی شب لگنے والی آگ نے کئی خاندانوں پرقیامت صغریٰ برپا کردی۔

کراچی  کے راشد منہاس روڈ پرشاپنگ مال میں لگنے والی آگ میں 4بہنوں کا  اکلوتا سہارا اللہ کوپیارا ہوگیا،مال کے ریسٹورنٹ میں دھواں بھرنا شروع ہوا توسب سے سے پہلے بلال نے ماں کوکال کی،چچا نے اطلاع ملتے ہی بہت بھاگ دوڑکی لیکن موت ٹل نہ سکی۔

بری گھڑی بتاکرنہیں آتی،کورنگی کا نوجوان بلال اس ریسٹورنٹ میں کیشئرتھا جوآرجے شاپنگ مال کی آگ کےشعلوں کی زدمیں آگیا۔

دھویں سے سانس لینا محال ہوا توصبح چھ بجے بلال نے ماں کوفون پرصورتحال بتائی اور کہا دعا کرنا،،ممتا کی ماری نے گھرمیں موجود چچا کوفورا شاپنگ مال کی جانب دوڑایا۔

بلال کے چچا شاپنگ مال میں ریسکیوکرنےو الے اداروں کی منت سماجت کرتےرہے،ادھربلال کا گھروالوں سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

زبیرالدین یعنی چچا نے بتایا کہ آگ ٹھنڈی ہونے کے بعد بھی انہیں بلال نہیں ملا،بلال کی موت کی خبرگھروالوں پرقیامت بن کرٹوٹی،،جہاں ماں کے سہرا سجانے کے خواب چکنا چورہوگئے وہیں چاربہنیں سہارا کھوبیٹھیں۔

اسی شاپنگ مال میں جواں سال اسد خان کی موت نے بوڑھے باپ کی کمرتوڑدی،متوفی حافظ قرآن اورباڈی بلڈنگ کا جنون کی حد تک شوق تھا۔

 جناح اسپتال کے مردہ خانے کے باہر موجود اس عمررسیدہ باپ یعقوب خان کے غم کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی زندگی بھر کا مال ومتاع لٹ چکا ہے۔

جواں سالہ بیٹا اسد حافظ قرآن تھا اوربوڑھے باپ کا سہارابن کرگھر کی کفالت کررہاتھا۔

اسد کے گھروالوں کے مطابق انھیں اس سانحے کی اطلاع صبح نو بجے ملی،جائے حادثہ پروہ دیگرخاندانوں کی طرح اپنے پیارے کو دیوانہ وارڈھونڈتے رہے،اسد کے اہل خانہ کا کہناتھا کہ اسے باڈی بلڈنگ کا بے پناہ شوق تھا،اس کی خواہش تھی کہ وہ اس شعبے میں اپنی محنت سے پاکستان کا نام روش کرے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version