پاکستان

مرتضیٰ وہاب کراچی کے میئر منتخب، جمہوریہت بہترین انتقام ہے، بلاول بھٹو زرداری

Published

on

پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب کراچی کے میئر منتخب ہو گئے۔ مرتضیٰ وہاب کو 173 ووٹ  ملے، ان کے مقابل جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان  کو 160 ووٹ  ملے.

کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے آرٹس کونسل کراچی میں پولنگ کا عمل ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار مرتضیٰ وہاب کے لیے ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد جماعتِ اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن کے لیے ووٹنگ کی گئی۔

اس سے قبل پولنگ کا وقت شروع ہوتے ہی پولنگ اسٹیشن آرٹس کونسل کا دروازہ بند کر دیا گیا تھا۔

انتخاب میں حصہ لینے کے لیے میئر کراچی کے لیے جماعتِ اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن اور پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب آرٹس کونسل میں موجود تھے۔

ووٹنگ کے عمل کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو اور سعید غنی بھی آرٹس کونسل میں تھے۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع اور انٹری رجسٹر کے مطابق کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے سلسلے میں 366 میں سے 332 اراکین پولنگ اسٹیشن آرٹس کونسل پہنچے ہیں، جبکہ 34 اراکین غیر حاضر ہیں۔

جماعت اسلامی نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے، جماعت اسلامی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے 29 اراکین کو اغوا کرکے ووٹ دینے سے روکا گیا،اس فراڈ عمل کو کالعدم قرار دے کر نیا شیڈول جاری کیا جائے،پی ٹی آئی کے 29ارکان کو اغوا کرکے ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔

جماعت اسلامی کے خط میں الزام عائد کیا گیا کہ جماعت اسلامی کے اتحادی جماعت تحریک انصاف کے 29 اراکین کو ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیا، الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، چیف الیکشن کمیشن الیکشن کو کالعدم قرار دیں،میئر کے الیکشن کے نئے شیڈول کا اعلان کیا جائے۔

میئرکراچی کے الیکشن کےبعد حالات کشیدہ دونوں جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آ گئے،آرٹس کونسل کےاطراف کا علاقہ میدان جنگ کا منظرپیش کر رہا تھا۔ْ

دونوں طرف سے پتھراؤ کیا گیا جس سے کئی کارکن زخمی ہو گئے، بیچ سڑک پرہاتھا پائی اور لڑائی جھگڑے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہو گئی، دونوں طرف سے کارکن ’ کراچی ہمارا ہے‘ کے نعرے لگاتے رہے۔

حالات پرقابوپانےکےلیے پولیس اوررینجرز نے لاٹھی چارج  کیا  اورکئی کارکنوں کو دھر لیا گیا۔

پتھراؤ کے بعد آرٹس کونسل کے باہر دونوں جماعتوں کے متعدد کارکنان زخمی ہو گئے، جبکہ کئی نیوز چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافی بھی زخمی ہوئے۔

پولیس اور رینجرز نے دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کو الگ کر دیا جس کے بعد آرٹس کونسل کے باہر صورتِ حال معمول پر آ گئی اور مشتعل کارکنان منتشر ہو گئے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ الزامات کی سیاست نہیں کرتے،حقیقت پر یقین رکھتے ہیں، ہار جیت الیکشن کا حصہ ہے،الیکشن پراسیس کو متنازعہ نہ بنایا جائے،الزامات کی سیاست مسائل کا حل نہیں بلکہ اس سے مسائل بڑھتے ہیں،کسی کے ساتھ کوئی لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے۔آج بھی چاہتے ہیں مل کر کراچی کے مسائل کیلئے کام کیا جائے۔

کراچی میں پارٹی کا میئر منتخب ہونے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو تاریخی کامیابی ملی،مرتضیٰ وہاب اور سلمان عبد اللہ مبارکباد کے مستحق ہیں،یہ کامیابی پورے پاکستان کی کامیابی ہے، جمہوریت بہترین انتقام ہے،نفرت اورتقسیم کی سیاست ختم ہو گئی۔

پیپلز پارٹی کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری نے  مرتضیٰ وہاب سمیت سندھ میں تمام میئرزاور ڈپٹی میئرز کو مبارکباد دی ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کی کامیابی کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔

سابق صدر زرداری نے میئرز اور ڈپٹی میئرز کو ہدایت کی کہ عوام کیلئے اپنے دفاتر کےدروازے کھلے رکھے جائیں، آج ہی اپنا کام شروع کریں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version