Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

نواز شریف بدلہ لینے نہیں آ رہے، شہباز شریف،مسلم لیگ ن احتساب کے بیانیہ سے پھر پیچھے ہٹ گئی

Published

on

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ پارٹی کے قائد نواز شریف حکومت گرانے والوں سے بدلہ لینے نہیں بلکہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے پاکستان آ رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے 21 اکتوبر کو ہونے والے مینار پاکستان جلسے کے لیے پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے ایسے وقت میں ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی ہے جب مریم نواز چند روز قبل شاہدرہ میں متاثر کن شو نہیں کر سکیں۔

شہباز شریف نے شہر میں اپنے حلقے میں کئی گھنٹے گزارے اور حامیوں کو چارج کرنے کے لیے تین یکے بعد دیگرے تین اجتماعات سے خطاب کیا۔ ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور دیگر پارٹی رہنماؤں سعد رفیق، اویس لغاری اور جاوید لطیف نے بھی صوبے کے مختلف حصوں میں جلسوں سے خطاب کیا، ان اجتماعات کے پیچھے ’نواز شریف کی وطن واپسی کو تاریخی بنانے کا مشن‘ تھا۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شاہدرہ میں اتوار کے خراب شو کے بعد نواز شریف نے اپنے چھوٹے بھائی کو میدان میں اترنے اور مینار پاکستان پر اپنے استقبال کے لیے کارکنوں کو متحرک کرنے کی مہم کی قیادت سونپی ہے۔

پارٹی پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ نواز شریف وطن واپسی سے قبل حفاظتی ضمانت حاصل کر لیں گے اور مینار پاکستان ریلی سے خطاب کے بعد العزیزیہ کرپشن کیس میں عدالت میں سرنڈر کر دیں گے۔

کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس مٹی کا بیٹا 21 اکتوبر کو واپس آرہا ہے، بدلہ لینے نہیں بلکہ ملک کی خوشحالی کے لیے کام کرنا ہے۔ انشاء اللہ وہ لوگوں کی تقدیر بدل دے گا۔ اس کا پرجوش استقبال کرنے کے لیے تیار ہو جاؤ۔

انہوں نے یہ ریمارکس بظاہر اپنے (نواز) کے پہلے بیانات کو واضح کرنے کے لیے دیے کہ وہ 2017 میں حکومت گرانے کے لیے سابق جرنیلوں (قمر باجوہ اور فیض حامد) اور سابق ججوں (ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ) کا احتساب کرنا چاہتے ہیں۔

تاہم، مسلم لیگ (ن) نے بظاہر احتساب کے مطالبے کو “مناسب وقت” تک مؤخر کر دیا ہے، شہباز شریف نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ 2017 میں نواز شریف کو گھر بھیج کر لوگوں کو کس نے دکھ پہنچایا تھا۔ پارٹی ان کرداروں کو نہیں بھولی۔

شہباز شریف نے نے ملک کے لیے اپنے بڑے بھائی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے۔ 21 اکتوبر کو وطن واپسی پر نواز شریف مینار پاکستان پہنچیں گے اور اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں گے۔ اگر پاکستان کو دوبارہ بنانا ہے تو عوام کو نواز شریف کا ساتھ دینا ہو گا۔

انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ نواز حکومت ہر محاذ پر اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود کیوں بھیجی گئی، چاہے وہ سی پیک ہو، لوڈشیڈنگ ہو یا دہشت گردی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ ن لیگ نے ملک کی خاطر سیاست کی قربانی دی۔ ہم عمران خان کو ہٹا کر اقتدار میں صرف اس لیے آئے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا جائے۔ اگر ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہ کیا ہوتا تو ملک ڈیفالٹ ہو جاتا۔

انہوں نے عمران خان پر دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کرنے، معیشت کو تباہ کرنے اور دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔

شہباز شریف نے بھارت کے چاند مشن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دیکھیں ہمسایہ ملک کہاں پہنچ گیا ہے اور ہم کہاں ہیں… مجھے تکلیف ہو رہی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین