Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

نئی مردم شماری مشترکہ مفادات کونسل سے منظور، نئی حلقہ بندیاں لازمی، الیکشن15 فروری سے پہلے نہیں ہو پائیں گے، ماہرین

Published

on

مشترکہ مفادات کونسل نے نئی مردم شماری کی منظوری دے دی۔ نئی مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیوں کا پابند ہوگیا ہے، نئی حلقہ بندیوں کے لیے وقت درکار ہوگا، اس لیے 12 اگست کو قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے کے بعد عام انتخابات کا بروقت انعقاد بھی مشکوک ہوگیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزیراعظم ہاؤس میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اور ادارہ شماریات سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں نئی مردم شماری کی منظوری متفقہ طور پردی گئی۔ اس سے قبل مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا گیا تھا کیونکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے پچھلے ڈیڑھ ماہ سے کونسل اجلاس کا بائیکاٹ کر رکھا تھا اور وہ آج کے اجلاس میں بھی تاخیر سے پہنچے۔

نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کے مطابق ملک کی آبادی 24 کروڑ دس لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔

نئی مردم شماری کی منظوری کے بعد سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے مختلف ٹی وی چینلز سے بات کرتے ہوئے ماہرانہ رائے دی کہ مشترکہ مفادات کونسل سے نئی مردم شماری کی منظوری کے بعد عام انتخابات کم از کم 15 فروری 2024 تک جائیں گے۔

کنور دلشاد کے مطابق نئی مردم شماری کا گزٹ نوٹیفکیشن ہونے کی صورت میں الیکشن کمیشن قانونی طور پر از سر نو حلقہ بندیاں کرانے کا پابند ہے جس کیلئے الیکشن کمیشن کو 3 ماہ کی آئینی مدت کے علاوہ اضافی تین ماہ درکار ہوں گے۔

ڈیجیٹل مردم شماری کا گزٹ نوٹیفکیشن کر دیا جاتا ہے تو پھر الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین کے آرٹیکل 51 کی ذیلی دفعہ 5 کے تحت ازسرنو حلقہ بندیاں کروانا ہوں گی اور نئی حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن کا شیڈول جاری ہوگا۔ الیکشن کمیشن چار مہینے کے دوران حلقہ بندیاں کروا پائے گا اور اس سے زیادہ جلدی شاید ممکن نہیں ہو پائے گا۔

پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب کی رائے ہے کہ نئی مردم شماری کے مطابق آٹھ نو ماہ کے اندر الیکشن ممکن نہیں ہو پائیں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین