پاکستان
نیب آرڈیننس 2024 کے خلاف پٹیشن پر اٹارنی جنرل اور فریقین کو نوٹس
نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 کیخلاف درخواست پر فریقین اور اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔۔۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فریقین درخواست پر پیراوائز کمنٹس جمع کرائیں، کیس کو 6 اگست کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔
تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 میں سیکشن نیب آرڈیننس کے سیکشن 24 اور 36 میں ترمیم کی گئی ہے،درخواست گزار وکیل کے مطابق ریمانڈ کا دورانیہ 14 سے بڑھا کر 40 روز کردیا گیا ہے۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ وکیل کے مطابق جھوٹا کیس بنانے کی سزا 5 سال سے گھٹا کر 2 سال کردی گئی ہے، وکیل کے مطابق نیب آرڈیننس میں ترمیم قائم مقام صدر کی جانب سے آرڈیننس کے ذریعے کی گئی ہے۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ وکیل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت قائم مقام صدر آرڈیننس جاری نہیں کر سکتا،وکیل کے مطابق ریمانڈ کے دورانیے میں اضافی سیاسی انتقام کیلئے کیا گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ درخواست پر فریقین اور اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں،فریقین درخواست پر پیراوائز کمنٹس جمع کرائیں، کیس کو 6 اگست کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔