پاکستان
عمران خان کو 6 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا حکم، جعلی رسید کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 6 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی جعلی رسیدوں کے کیس میں عبوری ضمانت میں 31 اکتوبر تک توسیع کردی ہے۔
ایڈیشنل سیشنز جج طاہر عباس سپرا نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف 6 مقدمات جبکہ بشریٰ بی بی کیخلاف جعلی رسیدوں کے کیس کی سماعت کی۔
بشریٰ بی بی اپنے وکیل سلمان صفدر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔ وکیل سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے مجموعی طور پر 7 کیسز میں حاضر ہوا ہوں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ سے ہم نے مجموعی طور پر 9 درخواستِ ضمانتوں پر رجوع کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی 6 سیشن عدالت سے اور تین اے ٹی سی سے ضمانتین خارج ہوئی تھیں۔
وکیل سلمان صفدر نے ضمانت کی درخواستوں کے حوالے سے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے حوالے دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے عدالت پروڈکشن آرڈر کی استدعا کردی۔ سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے، گرفتار بھی ہوتے رہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکشن دی کہ فریش درخواستِ ضمانت دائر نہیں کرنی۔ آپ کی عدالت میں متعدد بار کہاکہ سکیورٹی خدشات ہیں۔ سکیورٹی خدشات کے حوالے سے کسی نے ہماری بات نہیں مانی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک عام انسان کی طرح ٹریٹ کیا۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت تبدیل ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے کیسز میں ایف 8 کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس کئی ججز نے عدالت لگائیں۔
وکیل سلمان صفدر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو پڑھا اور موقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جان بوجھ کر عدالت سے غیر حاضر نہیں ہوئے۔ پراسیکیوشن بیان جمع کروا دے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری مطلوب نہیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ کیا چیئرمین پی ٹی آئی کو شامل تفتیش ہونا ہے؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو شاملِ تفتیش ہونا ہے۔ جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے ہائیکورٹ کے فیصلے میں دو بار گرفتاری کا سختی کے ساتھ اظہار کیاگیا۔ پورے ملک کو معلوم ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج ہوئیں۔ اگر چیئرمین پی ٹی آئی کو شامل تفتیش کرناتھا تو اٹک میں کرلیتے۔
سلمان صفدر نے موقف اپنایا میں ایک ساتھ تمام چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانتوں پر دلائل دینا چاہتاہوں۔ زمین آسمان ایک کرنے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانتیں بحال کرکے آپ کے سامنے لائے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے یہ وہ درخواست ضمانت ہیں جس میں ملزم ہر بار کہتا ہے میرے دلائل سن لیں، پراسیکیوشن کہتی ہے دلائل نہ سنیں، شاملِ تفتیش نہیں کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کوشاملِ تفتیش کریں۔ اگر شاملِ تفتیش کرنا چاہتے ہیں تو سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو آرڈر کردیتا ہوں۔ سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل مکمل طور پر پولیس کے ساتھ تعاون کریں گے
دالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 6 کیسز کی سماعت 24 اکتوبر جبکہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 31 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔