ٹاپ سٹوریز
چیف جسٹس، عمران مکالمے کی مذمت،علوی صدرنہیں پارٹی ورکر،بلوائیوں کو مثال عبرت بنایاجائیگا،وفاقی کابینہ
وفاقی کابینہ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے معاملہ میں مداخلت کو مس کنڈکٹ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس کے عمران خان سے مکالمے،آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، کی مذمت کی، اور اسے عدل کے ماتھے پر شرمناک دھبہ قرار دیا۔ اجلاس نے 9 مئی کے واقعات کے خلاف مسلح افواج کے ترجمان کے بیان کی تائید وحمایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ریاست، آئین، قانون اور قومی وقار کے خلاف منظم دہشت گردی اورملک و ریاستی دشمنی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے اور آئین وقانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کرکے ملوث عناصر کو عبرت کی مثال بنایاجائے۔
ملک دشمنی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس نے ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیل سے غور کیا۔وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیرتارڑ نے عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں قانونی طورپرگرفتاری کی گئی اورپھراچانک سپریم کورٹ کے حکم پر رہائی سے متعلق حقائق پر کابینہ کو بریف کیا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خاں نے 9 مئی 2023 کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے حساس ریاستی اداروں،عمارتوں،جناح ہاؤس،شہداء اورغازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی، توڑ پھوڑ، قومی نشریات رکوانے،سوات موٹروے،ریڈیو پاکستان سمیت دیگر سرکاری ونجی املاک اورگاڑیوں کوجلانے،سرکاری اہلکاروں اورعام شہریوں پرتشدد، مریضوںکو اتارکر ایمبولنسزکوجلانے جیسے تمام واقعات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی اورکہا کہ اسے آئینی وجمہوری احتجاج نہیں کہا جاسکتا۔ یہ دہشت گردی اور ملک دشمنی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیاجاسکتا ۔
جو کام دشمن نہ کرسکا فارن فنڈڈ جماعت نے کر دکھایا
وزارت اطلاعات کی پریس ریلیزمیں بتایا گیا کہ اجلاس نے 9 مئی کے واقعات کے خلاف مسلح افواج کے ترجمان کے بیان کی تائید وحمایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ریاست، آئین، قانون اور قومی وقار کے خلاف منظم دہشت گردی اورملک وریاستی دشمنی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے اور آئین وقانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کرکے ملوث عناصرکوعبرت کی مثال بنایاجائے۔اجلاس نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 75 سال میں پاکستان کا ازلی دشمن جو نہ کرسکا، وہ کام ایک شرپسند فارن فنڈڈ جماعت اور اس کے لیڈرز نے کردکھایا ہے۔
سکیورٹی اہلکاروں کو خراج تحسین
اجلاس نے عوام کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے کرپشن،60 ارب روپے کے قومی خزانے کی لوٹ مار کرنے اور9 مئی کے دن ملک دشمنی، دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے ماسٹرمائنڈ کی گرفتاری سے اعلان لاتعلقی کیا اور آئین وقانون کا ساتھ دیا ۔ اجلاس نے مسلح جتھوں کی برستی گولیوں میں عوام کی جان ومال اور ریاستی سرکاری ونجی املاک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحفظ اور دفاع کا فرض نبھانے والے افواج پاکستان، رینجرز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے افسران اور اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا اور قومی خدمت کے اُن کے جذبے کو سراہا ۔
وزارت اطلاعات کی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ اجلاس نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے ’اوپن اینڈ شٹ‘ کیس میں آئین، قانون اور مروجہ قانونی طریقہ کار کے مطابق گرفتاری پرغیرمعمولی مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے ’مس کنڈکٹ‘ قرار دیتے ہوئے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔
چیف جسٹس مس کنڈکٹ کے مرتکب
اجلاس نے چیف جسٹس کی جانب سے ’’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی‘‘ سمیت دیگر کلمات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عدل کی اعلی ترین کرسی پر بیٹھے شخص کا ایک کرپشن کے مقدمے میں یہ اظہار خیال عدل کے ماتھے پر شرمناک دھبہ ہے ۔ اسلام، مہذب دنیا اور عدالتی فورمز کی تاریخ گواہ ہے کہ یہ طرز عمل کسی منصف کا ہرگز نہیں ہوسکتا ۔
وزیراعظم کے نام صدر علوی کے خط کی مذمت
اجلاس نے صدر عارف علوی کے وزیراعظم شہبازشر یف کو خط کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خط ثبوت ہے کہ صدر عارف علوی ریاست کے سربراہ سے زیادہ پارٹی کے ورکر نظر آرہے ہیں ۔ ایک بار پھر انہوں نے آئین وپاکستان کے بجائے عمران خان سے اپنی تابیداری کا ثبوت دیا ہے ۔ صدر کے منصب پر بیٹھے شخص نے ایک بار پھر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔