ٹاپ سٹوریز

معاوضے، ہیلتھ انشورنس اور مصنوعی ذہانت سے تحفظ، ہالی وڈ اداکار ہڑتال پر چلے گئے

Published

on

ہالی وڈ اداکاروں نے سٹوڈیوز کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد آج نصف شب سے ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے، اداکار بھی اب ہالی وڈ فلم اور ٹی وی رائٹرز کی ہڑتال میں شامل ہوگئے ہیں جو 60 روز سے جاری ہے، رائٹرز کے بعد اداکاروں کی ہڑتال سے امریکا اور بیرون ملک چلنے والے درجنوں ٹی وی شو متاثر ہوں گے۔

ہالی وڈ سٹوڈیوز کو 63 سال میں پہلی بار دوہری ہڑتال کا سامنا ہے۔ رائٹرز کی ہڑتال سے پہلے ہی سٹوڈیوز کو معاشی نقصان کا سامنا تھا اب اداکاروں کی ہڑتال سے نقصان مزید بڑھ جائے گا۔

سکرین ایکٹرز گلڈ ہالی وڈ کی سب سے بڑی یونین ہے جو ایک لاکھ 60 ہزار فلم اور ٹی وی اداکاروں کی نمائندگی کرتی ہے،رائٹرز اور اداکار معاوضے میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہ یقین بھی دہانی بھی چاہتے ہیں ان کی جگہ مصنوعی ذہانت استعمال میں نہیں لائے جائے گی۔

سکرین ایکٹرز گلڈ کی صدر فران دریشر ، ٹی وی شو ’ دی نینی‘ کی سٹار، نے سٹوڈیوز کے رویئے کو توہین آمیز قرار دیا اور کہا کہ جن لوگوں کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں وہ ہمارے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں، وہ آمدن کی کمی کا رونا روتے ہیں اور اپنے سی ای اوز کو لاکھوں ڈالر دیتے ہیں۔

نیٹ فلک، والٹ ڈزنی اور دیگر کمپنیوں کے ایما پر اداکاروں کے ساتھ الائنس آف موشن پکچرز اینڈ ٹی وی پروڈیوسرز مذاکرات کر رہا ہے، اس کا کہنا ہے کہ انہیں سخت مایوسی ہوئی کہ سکرین ایکٹرز گلڈ نے مذاکرات ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہالی وڈ فلم اور ٹی وی رائٹرز، سٹوڈیوز کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں

پروڈیوسرز کے گروپ نے کہا کہ  اس نے 35 برسوں میں کم از کم تنخواہ کی سطح میں سب سے زیادہ فیصد اضافے، پنشن اور ہیلتھ کیئر کنٹریبیوشن کیپس میں "کافی اضافہ” اور دیگر فوائد کے علاوہ بڑے بجٹ کے اسٹریمنگ شوز سے ادا کی جانے والی غیر ملکی بقایا رقم میں 76 فیصد اضافے کی پیشکش کی ہے، اداکاروں کو فکر ہے کہ مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے ان کی تصویریں بغیر اجازت یا معاوضے کے استعمال کی جائیں گی ہم نے ان کے تحفظ کے لیے مصنوعی ذہانت تجاویز کا ایک پیکج بھی دیا ہے، سکرین ایکٹرز گلڈ نے مذاکرات جاری رکھنے کی بجائے سٹوڈیوز کی مالی مشکلات بڑھانے کا راستہ چنا ہے جس سے انڈسٹری میں روزگار مزید مشکل ہو جائے گا۔

معاشی نقصان

رائٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے لیٹ نائٹ ٹی وی ٹاک شوز پہلے ہی دوبارہ ٹیلی کاسٹ پر جا چکے ہیں اور اس کا خاتمہ ابھی تک نظر نہیں آرہا، بڑے سٹوڈیوز میں پروڈکشن رک چکی ہے۔ ہڑتالی رائٹرز کی تعداد 11 ہزار 500 ہے، بڑے بجٹ کی فلموں پر کام رک چکا ہے۔

سکرین ایکٹرز گلڈ چھوٹے کردار ادا کرنے والوں سے لے کر ہالی وڈ کے بڑے ستاروں کی یونین ہے اس کی ہڑتال سے سٹوڈیوز پر تالے لگ سکتے ہیں اور فلم اور ٹی وی کی پروڈکشن مکمل رک سکتی ہے۔

سکرین ایکٹرز گلڈ کی ہڑتال سے امریکا سے باہر شوٹ ہونے والی فلموں کی شوٹنگ بھی رک جائے گی جیسے پیراماؤنٹ پکچرز کا ’ گلیڈی ایٹر‘ کا سیکوئل ڈائریکٹر رڈلے سکاٹ مراکش اور مالٹا میں شوٹ کر رہے ہیں، اس کی شوٹنگ بھی رک جائے گی۔

کچھ پروڈکشنز جن میں سکرین ایکٹرز گلڈ کا کوئی کردار نہیں وہ چلتی رہ سکتی ہیں یا پوسٹ پروڈکشن کام جاری رہ سکتا ہے، لیکن اداکاروں کی ہڑتال کی وجہ سے فلموں اور ٹی وی شوز کی پروموشن رکنے سے سٹوڈیو پر دباؤ بڑھے گا۔

ہالی وڈ میں 1960 کے بعد اکٹھی ہڑتال کبھی نہیں ہوئی تھی، 1960 میں رائٹرز گلڈ اور ایکٹرز گلڈ نے معاوضے بڑھانے کے لیے ہڑتال کی تھی جب فلمیں ٹی وی چینلز کو بیچی گئی تھیں، تب رائٹرز اور ایکٹرز بھی اس میں حصہ چاہتے تھے۔

ڈزنی کے سی ای او باب ایگر کا کہنا ہے کہ رائٹرز اور ایکٹرز کی توقعات حقیقت پسندانہ نہیں، یہ سب میرے لیے پریشان کن ہے، یہ سٹوڈیوز کا کام روکنے کا بدترین وقت ہے۔

اداکاروں کا کہنا ہے کہ سٹریمنگ کے دور میں ان کے لیے روزگار مشکل ہوگیا ہے خصوصا وہ اداکار جو زیادہ مشہور نہیں، اداکاروں کا کہنا ہے کہ ہیلتھ انشورنس کے لیے سالانہ آمدن کم ازکم  26 ہزار ڈالر ہونا لازمی ہے اور کئی اداکار اس ہدف کو اضافی معاوضے کے باعث ہی پہنچ پاتے ہیں۔

سٹوڈیوز کا کہنا ہے کہ ٹی وی ایڈ ریونیو کم ہوگیا ہے کیونکہ ٹی وی کے روایتی ناظرین کی تعداد کم ہوگئی ہے، سینما کے ٹکٹوں کی فروخت بھی اب تک کووڈ سے پہلے کے دور کے برابر نہیں ہوسکی۔

رائٹرز گلڈ کی ہڑتال سے کیٹرنگ، پراپ سپلائی اور ہالی وڈ پر منحصر کیلیفورنیا کے کئی کاروبار متاثر ہوئے ہیں، اداکاروں کی ہڑتال کے بعد معاشی نقصان مزید پھیلے گا۔

ٹی وی چینلز نے پہلے ہی ریئلٹی شوز ترتیب دے دیئے ہیں جو ایکٹرز کی ہڑتال سے متاثر نہیں ہوں گے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version