Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

’ سمندر پار پاکستانی جائیداد بیچنے یا بزرگوں کی تدفین کے لیے آتے ہیں‘ خواجہ آصف معافی مانگیں، وزیراعظم عہدے سے ہٹائیں، APPNA

Published

on

پاکستان نژاد امریکی ڈاکٹرز کی تنظیم APPNA نے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے قومی اسمبلی میں دیئے گئے اس بیان کہ امریکا اور کینیڈا میں رہنے والے پاکستانی ترسیلات زر نہیں بھجواتے صرف ملک کے بارے میں غلط بیانات دیتے ہیں، کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنا نے ایک بیان میں کہا کہ خواجہ آصف نے انتہائی توہین آمیز باتیں کیں، خواجہ آصف کے الفاظ شمالی امریکا اور یورپ میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے توہین آمیز تھے،انتہائی اہم وزارت پر فائر، ایک وفاقی وزیر نے 30 لاکھ سے زیادہ سمندر پار پاکستانیوں کے بارے میں گھٹیا تبصرہ کیا جو ناقابل قبول ہے۔

اپنا کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ بالعموم مغربی دنیا اور بالخصوص شمالی امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے ذہن میں ہمیشہ سے پاکستان کی فلاح و بہبود کے سوا کچھ نہیں ہے۔ پاکستان کے لیے ان کی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خدمات خواہ وہ سنگل یا دوہری شہریت رکھتے ہوں، ہمیشہ پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ وہ اور ان کی اگلی نسلیں دنیا میں پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں، اور یہ ثابت کرنے کے لیے ان کا ایک قابل فخر ٹریک ریکارڈ ہے،خواجہ آصف کے کچھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن اس سے انہیں پوری کمیونٹی کی تذلیل کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ سیاسی مخالفین کو بھی جواب سیاسی دلائل سے دینا چاہیے نفرت انگیز بیان بازی سے نہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اپنا ایک غیر سیاسی تنظیم ہےتاہم، یہ اپنے ارکان اور دیگر سمندر پار پاکستانیوں کے حق کا احترام کرتیہے، جو قانون کی حدود میں رہتے ہوئے، اپنی انفرادی صلاحیتوں کے تحت یا کچھ سیاسی پلیٹ فارمز کے ذریعے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ ان کی ہمدردیاں مختلف سیاسی جماعتوں سے ہو سکتی ہیں، لیکن اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ان کی تذلیل کرے۔ اس کے ساتھ ہی، APPNA بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ہر کسی کو اپنی سیاسی گفتگو میں مہذب اور روادار رہنے کی تلقین کرے۔

اپنا کے بیان میں کہا گیا کہ ایک موجودہ وزیر کی حیثیت سے خواجہ آصف کے تبصرے، خاص طور پر ان کے غلط خیالات کہ شمالی امریکہ، یا یورپ سے بیرون ملک مقیم پاکستانی صرف اپنے بزرگوں کی تدفین یا جائیداد بیچنے کے لیے پاکستان آتے ہیں، انتہائی توہین آمیز ہیں جنہیں قبول نہیں کیا جا سکتا، ہمیں امید ہے کہ یہ ریمارکس حکومت کے موقف کی عکاسی نہیں کرتے۔

اپنا کے بیان میں کہا گیا کہ ہمیں قومی اسمبلی کے کچھ ارکان پر بھی افسوس ہے جنہوں نے ڈیسک بجا کر خواجہ آصف کے مذموم ردعمل کی حوصلہ افزائی کی۔ ہم حیران ہیں کہ کسی بھی رکن نے انہیں درست کرنے کی اخلاقی جرات نہیں دکھائی۔ ہماری رائے میں معزز سپیکر کو نوٹس لینا چاہیے تھا اور کارروائی کے ریکارڈ سے ان نفرت انگیز الفاظ کو حذف کر دینا چاہیے تھا۔

اپنا نے خواجہ آصف کو 2020 کے ’ منصف اعوان بمقابلہ فیڈریشن آف پاکستان‘ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھیں۔

اپنا کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اس وقت کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ (اب سپریم کورٹ کے موجودہ جج) مسٹر اطہر نے  فیصلہ لکھا اور  بجا طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ کسی  شخص کی حب الوطنی پر شک یا شبہ نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ ریاست واضح طور پر اور شک کے سائے کے بغیر اسے ثابت نہ کردے۔ فیصلے میں زور دے کر  کہا  گیا کہ "دوہری شہریت رکھنے والا شخص درحقیقت پاکستان کا شہری ہے اور اس طرح پاکستان سے اس کی وابستگی یا حب الوطنی پر کبھی شک نہیں کیا جا سکتا”۔

اپنا کے بیان میں مزید کہا گیا کہ خواجہ آصف، وزیر دفاع، حکومت پاکستان، نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی پاکستان سے وابستگی کے بارے میں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کی۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں ان کے ریمارکس اور الفاظ کا چناؤ انتہائی افسوس ناک اور ناگوار تھا۔

اپنا نے اس بیان میں وزیراعظم سے اپیل کی کہ خواجہ آصف کے بیان کا نوٹس لیں، اپنا نے خواجہ آصف سے بھی بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ شمالی امریکہ اور یورپ میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں سے معافی مانگیں اور وزیراعظم شہباز شریف بھی خواجہ آصف کو کابینہ کا رکن رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین