تازہ ترین

ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے قتل کی سازش کے الزام میں پاکستانی شہری گرفتار

Published

on

ایران سے روابط رکھنے والے ایک پاکستانی شخص پر امریکی سرزمین پر ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر رہنماؤں کے سیاسی قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

کرائے پر قتل کے معاملے کا انکشاف منگل کو امریکی محکمہ انصاف نے کیا۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے اس اسکیم کو “کرائے کے لیے خطرناک قتل کا منصوبہ… براہ راست ایرانی پلے بک سے” قرار دیا۔

اس شخص کی شناخت 46 سالہ آصف مرچنٹ کے نام سے ہوئی ہے۔محکمہ انصاف کے فرد جرم کے مطابق مرچنٹ ایران میں کچھ وقت گزارنے کے بعد پاکستان سے امریکا پہنچا۔

جون میں، آصف نے ایک ایسے شخص سے ملنے کے مقصد سے نیویارک کا سفر کیا جس کے بارے میں اسے یقین تھا کہ وہ قتل کرنے کے لیے خدمات حاصل کر رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے وفاقی افسران کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ اس نے دو قاتلوں کو 5,000 ڈالر ایڈوانس بھی ادا کیے، جو درحقیقت قانون نافذ کرنے والے ادارے کے خفیہ اہلکار تھے۔ جب وہ امریکہ چھوڑنے کا ارادہ کر رہا تھا تو اسے گزشتہ ماہ گرفتار کر لیا گیا۔ جانے سے پہلے، اس نے ممکنہ قاتلوں کو بتایا کہ وہ پاکستان سے واپس آنے کے بعد اگست اور ستمبر میں اہداف کے ناموں سمیت مزید ہدایات فراہم کریں گے،۔

اگرچہ فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کا ذکر نہیں ہے، تاہم CBS کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ریپبلکن نامزد امیدوار مطلوبہ اہداف میں سے ایک تھا۔

امریکی حکام کو ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی ایرانی سازش کا علم ہونے کے بعد سابق امریکی صدر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

کرسٹوفر رے کے حوالے سے بی بی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘کسی سرکاری اہلکار یا کسی امریکی شہری کو قتل کرنے کی غیر ملکی ہدایت کی منصوبہ بندی ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور اس سے ایف بی آئی کی پوری طاقت اور وسائل سے نمٹا کیا جائے گا۔

یہ پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی میں سابق صدر کو قتل کرنے کی کوشش کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ تاہم محکمہ انصاف کی فرد جرم میں 13 جولائی کو ہونے والے قاتلانہ حملے سے کسی تعلق کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version