ٹاپ سٹوریز
پٹرول 300 روپے لٹر سے بھی مہنگا، ستمبر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے تک اضافہ متوقع
امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی اور بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں معمولی تبدیلی کی وجہ سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر تک بڑا اضافہ ہوسکتا ہے۔
ستمبرکے پہلے دوہفتوں میں پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اور HSD کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
آئل سیکٹر کی کمپنیوں کے تخمینے کے مطابق پیٹرول کی قیمت 10 روپے فی لیٹر 290.45 روپے سے بڑھ کر 300.45 روپے فی لیٹر یا 3.5 فیصد ہو سکتی ہے، جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 20 روپے فی لیٹر بڑھ کر 293.40 روپے سے 313 روپے ہو جائے گی۔
ملک میں ایندھن کی کل کھپت کا ایک فیصد سے کم استعمال کرنے والی دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی بالترتیب 14 روپے اور 10 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے۔
14 روپے فی لیٹر اضافے کے بعد کیروسین 217.15 روپے سے بڑھا کر 231.15 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او 199.79 روپے سے بڑھا کر 208.80 روپے فی لیٹر ہو جائے گا۔ گزشتہ 15 دنوں میں اوسط ایکسچینج ریٹ کا نقصان 9.93 روپے ہے۔
29 اگست تک امریکی ڈالر کے مقابلے روپیہ 288.25 روپے سے بڑھ کر 298.18 روپے یا 10 روپے کی شرح تبادلہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ قیمت کا حساب 55 روپے کے پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی (PL) اور HSD پر 50 روپے فی لیٹر کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
پچھلے دو جائزوں میں، پٹرول کی قیمت پہلے ہی 37.50 روپے فی لیٹر بڑھ چکی تھی، اور HSD 40 روپے مہنگا ہو گیا تھا۔