Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

صدر پیوٹن کی نجی ملیشیا ویگنر کے باغی سربراہ پریگوژن اور کمانڈروں سے ملاقات،صدارتی محل کی تصدیق

Published

on

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان نے کہا ہے کہ صدر نے پرائیویٹ ملیشیا گروپ ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوژن اور باغی ملیشیا کمانڈروں سے ملاقات کی اور ان کی بغاوت پر بات کی، اس ملاقات کی سب سے پہلے خبر فرانسیسی اخبار لبریشن نے دی تھی، اخبار کے مطابق پریگوژن نے صدر پیوٹن، نیشنل گارڈز کے سربراہ وکٹر زولوتوف، فارن انٹیلی جنس ایس وی آر کے سربراہی سرگئی ناریشکن سے ملاقات کی۔

روس کے صدارتی محل کے ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق ملاقات بغاوت کے 5 دن بعد  29 جون کو ہوئی۔اس ملاقات کے لیے صدر نے 35 لوگوں کو بلایا تھا جن میں پریگوژن کے علاوہ ویگنر کے یونٹ کمانڈر بھی شامل تھے، ملاقات تین گھنٹے جاری رہی۔

ترجمان نے کہا میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ صدر نے یوکرین کے محاذ پر ویگنر کے کردار اور 24 جون کے واقعات پر اپنا جائزہ پیش کیا،صدر نے کمانڈر کی بھی بات سنی اور انہیں مستقبل میں ملازمت اور جنگی خدمات کے آپشن بھی دیئے۔

ترجمان نے کہا کہ کمانڈرز نے 24 جون کےواقعات سے متعلق اپنا موقف پیش کیا، کمانڈروں نے یقین دلایا کہ وہ سربراہ ریاست کے زبردست حامی اور سپاہی ہیں۔ مادر وطن کے لیے لڑائی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

پریگوژن کی قیادت میں ہوے والی ناکام بغاوت کے دوران جنوبی شہر روستوف کا کنڑول ویگنر کے ہاتھ میں آ گیا تھا، بیلاروس کے صدر لوکاشینکو کی مداخلت کے بعد بغاوت ختم ہو گئی تھی۔

پریگوژن کا موقف ہے کہ بغاوت حکومت گرانے کے لیے نہیں تھی بلکہ فوجی قیادت کی غلطیوں پر انہیں کٹہرے میں لانے کے لیے تھی۔

صدر پیوتن نے اب تک وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور فوج کے سربراہ ولیری گیراسیموف کو عہدوں پر برقرار رکھا ہے، دونوں فوجی عہدیدار سرکاری ٹی وی پر بھی نظر آئے جس سے لگتا ہے کہ پریگوژن کے مطالبات مسترد کر دیئے گئے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین