دنیا
چار دہائیوں سے حکومت کرنے والے وزیراعظم ہن سین نے اقتدار بیٹے کو سونپنے کا اعلان کردیا
دہائیوں سے حکومت کرنے اور اس اتوار کو بھاری اکثریت سے الیکشن جیتنے والے حکمران نے بالآخر اقتدار چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن سین دنیا میں سب سے طویل عرصہ حکومت کرنے والے وزیراعظم ہیں، انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستعفی ہو کر اقتدار اپنے بڑے بیٹے کو سونپ دیں گے۔
ہن سین نے 1985 سے کمبوڈیا کو اس طرح چلایا کہ انہوں نے ملک سے اپوزیشن کا صفایا کردیا، اپوزیشن جماعتوں پر پابندیاں عائد کیں، اقتدار کے لیے خطرہ بننے والوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا اور اظہار رائے کو کچل کر رکھا۔
ہن سین کی جماعت کمبوڈین پیپلز پارٹی نے اتوار کو ہونے والے الیکشن میں زبردست کامیابی حاصل کی اور 82 فیصد ووٹ لیے، اس کامیابی نے ان کے بیٹے کی جانشینی کی راہ ہموار کر دی۔
انتخابی حکام نے واحد سنجیدہ چیلنجر، کینڈل لائٹ پارٹی، کو الیکشن سے پہلے تکنیکی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا تھا۔
حکومت نے 84.6 فیصد ووٹروں کے ٹرن آؤٹ کو ملک کی "جمہوری پختگی” کے ثبوت کے طور پر سراہا لیکن امریکہ اور یورپی یونین سمیت مغربی طاقتوں نے اس رائے شماری کو آزادانہ اور منصفانہ قرار نہیں دیا۔
سرکاری ٹی وی پر نشر کئے گئے خصوصی پیغام میں 70 سالہ وزیراعظم ہن سین نے کہا کہ میں لوگوں سے اس بات کو سمجھنے کی درخواست کرتا ہوں کہ میں وزیراعظم کی حیثیت سے مزید کام جاری نہیں رکھوں گا،میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہن مینت کو سپورٹ کریں جو نئے وزیراعظم ہوں گے۔
ہن سین نے 45 سالہ بیٹے ہین مینت فور سٹار جنرل ہیں، ہن مینت 22 اگست کو نئے وزیراعظم کی حیثیت سے اقتدار سنبھالیں گے۔
سبکدوش ہونے والے رہنما نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اب بھی اثر و رسوخ برقرار رکھیں گے اور ان کے استعفیٰ کے بعد بھی کمبوڈیا کی سمت تبدیل نہیں ہوگی۔
بدھ کو اپنے اعلان میں، انہوں نے کہا کہ وہ سینیٹ کے صدر بنیں گے اور بادشاہ کے بیرون ملک ہونے پر ریاست کے سربراہ کے طور پر کام کریں گے۔