دنیا
روسی جیل میں داعش کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال جیل عملہ اور قیدی بازیاب
روسی سیکورٹی فورسز نے جمعہ کے روز ایک جیل پر حملہ کر کے چاقو بردار قیدیوں کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کو آزاد کرایا، ان قیدیوں نے خود کو اسلامک اسٹیٹ ( داعش) کے عسکریت پسندوں کے طور پر شناخت کیا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یرغمال بنانے والے چار میں سے کم از کم ایک مارا گیا ہے۔ بازا نیوز چینل نے نمبر بتائے بغیر کہا کہ تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
اس سے قبل، کم از کم ایک جیل اہلکار ہلاک اور دو دیگر کو حملہ آوروں کی طرف سے بنائی گئی ویڈیو میں خون آلود اور بے حرکت پڑے دکھایا گیا تھا۔
ان میں سے ایک شخص نے ویڈیو میں چیخ کر کہا کہ وہ اسلامک اسٹیٹ کے مجاہدین ہیں اور انہوں نے وولگوگراد کے علاقے میں جیل کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
بعد میں آنے والی ویڈیوز میں چار حملہ آوروں کو جیل کے صحن میں گھومتے ہوئے دکھایا گیا، جہاں ایک خونی جیل کے عملے کو یرغمال بنایا جا رہا تھا۔
اس واقعے میں ملوث قیدیوں میں سے ایک کے پاس دیسی ساختہ دھماکہ خیز جیکٹ اور دیگر کے پاس چاقو اور ہتھوڑے تھے۔
ان میں سے ایک آدمی نے ایک ہنگامہ خیز مونالوگ پیش کیا جس میں اس نے کہا کہ روس "ہر جگہ مسلمانوں پر ظلم کرتا ہے”۔
روسی نیوز میڈیا کا کہنا ہے کہ چاروں مشتبہ افراد تاجکستان اور ازبکستان کے شہری تھے اور تین منشیات کے جرم میں اور دوسرے غیر ارادی قتل کے جرم میں جیل میں تھے۔