پاکستان
نجکاری کے خلاف احتجاج، پی آئی اے ملازموں کے خلاف لازمی سروسز ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ
پی آئی اے انتظامیہ نے نجکاری اورتنخواہوں میں اضافے پراحتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا،تشکیل دی گئی کمیٹی سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک آنے کی صورت میں لازمی سروسزایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق جمعےکو قومی ائیرلائن سی ای او سیکریٹریٹ میں ہونے والے ملازمین کے احتجاج اوردھرنےکو پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے سنجیدہ لیا جارہاہے،اس حوالےسے حکمت عملی طے کرنے اورممکنہ کارروائی کے لیے انتظامیہ نے قانونی مشاورت مکمل کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین وافسران کے خلاف کارروائی لازمی سروسزایکٹ کی خلاف ورزی کےتحت کارروائی کا فیصلہ کیاگیاہے،تاہم اس سے قبل پی آئی اے انتظامیہ نے احتجاجی ملازمین سے مزاکرات کے لیے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
تشکیل کردہ کمیٹی افسران کی نمائندہ تنظیم ساسا،ملازمین کی نمائندہ تنظیم پیپلزیونٹی سمیت دیگریونین اور ایسوسی ایشن کو بھی شرکت کی دعوت دے گی،کمیٹی ملازمین کے ساتھ مل کرتنخواہوں میں اضافے کےمطالبےپر کوئی درمیانی راستہ طے کرے گی۔
پی آئی اے کی مقررکردہ کمیٹی ملازمین کو ادارے کے مالی حالات کے بارے میں بھی آگاہ کرے گی،اوران سے موجودہ صورتحال میں انتظامی معاملات میں خلل نہ ڈالنے پربات چیت کرے گی،مگرکسی بھی ڈیڈلاک کی صورت میں تادیبی کارروائی کی جائےگی۔
واضح رہے کہ لازمی سروسز ایکٹ رواں سال مئی میں نافذ کیا گیاہے،ایکٹ کے تحت پیشہ وارانہ ذمہ داریوں میں غفلت کوجرم کے طورپرلیاجائےگا،ایکٹ کے مطابق کوئی بھی ملازم حکم عدولی کے باعث اپنے خلاف تادیبی کارروائی کا ذمہ دارہوگا،لازمی سروسز ایکٹ قوانین کے مطابق ہجوم اکٹھاکرکے احتجاج یا دھرنے پرپابندی عائد ہے۔