Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بائیڈن، مودی بیان پر احتجاج، امریکی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، امریکی محکمہ خارجہ نے پھر’ ڈومور‘ کہہ دیا

Published

on

پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکی صدر جو بائیڈن اور بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان پر دہشتگردی کے حوالے سے الزامات اور مطالبات پر امریکی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف کو طلب کرکے تحفظات کا اظہار کیا۔

امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ بیان کو پاکستان نے پہلے بھی مسترد کیا اور اسے سفارتی آداب کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ امریکا کے سفارتکار کو طلب کر کے اس بات پر زور دیا گیا کہ امریکا ایسے بیانات سے گریز کرے جو پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد اور سیاسی بیانیہ کی حوصلہ افزائی کرتے محسوس ہوں۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشتگردی تعاون آگے بڑھ رہا ہے، پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی کے لیے اعتماد اور انڈرسٹینڈنگ پر مبنی ماحول بنانے کی ضرورت ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میٹ ملر نے اپنی یومیہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان کے دہشتگرد گروپوں کے خاتمے کے لیے اہم اقدمات کئے ہیں لیکن واشنگٹن چاہتا ہے کہ پاکستان اس سے زیادہ کرے۔

امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان کی طرف سے لشکر طیبہ اور جیش محمد سمیت تمام دہشت گرد گروپوں، اور ان کی مختلف فرنٹ تنظیموں کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی متفق ہیں۔ اور ہم اس معاملے کو پاکستانی حکام کے ساتھ باقاعدگی سے اٹھائیں گے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات ایک بار پھر کشیدگی میں اضافے کی جانب چل پڑے ہیں، پاک فوج نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ کنٹرول لائن کے دوسری طرف سے بھارتی فوج کجی فائرنگ سے دو شہری جاں بحق ہو گئے ہیں، فائرنگ کا یہ واقعہ 2021 کی جنگ بندی کے بعد پہلا واقعہ ہے جو کنٹرول لائن پر حالات کی خرابی کا اشارہ دے رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین