ٹاپ سٹوریز
پی ٹی آئی نے وسطی پنجاب سے درجنوں حلقے خالی چھوڑ دیئے، جنوبی پنجاب میں بھی کئی سیٹوں پر امیدوار نہیں
پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے لیے ٹکٹوں کا اعلان کردیا ہے۔ ٹکٹ پانے والے امیداروں کے ناموں کی فہرست پی ٹی ائی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر جاری کی گئی۔ تاہم پی ٹی آئی نے بالخصوص وسطی پنجاب سے کئی حلقے خالی چھوڑ دیئے ہیں۔
پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے حلقوں میں بھی امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ شیخ رشید اور راشد شفیق نے فہرست کے اعلان سے کچھ ہی دیر قبل دونوں حلقوں سے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا اعلان کیا تھا جو منظور ہو چکے تھے۔
اس سے قبل خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ٹکٹوں کا اعلان سامنے آیا تھا۔
پی ٹی آئی کی مرکزی فہرست کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر بونیر سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 10 سے الیکشن لڑیں گے۔شیر افضل مروت این اے 41 لکی مروت سے امیدوار ہیں۔
مراد سعید کو این اے 4 سوات سے ٹکٹ دیا گیا ہے تاہم یہی ٹکٹ کمال خان ایڈووکیٹ کے لیے بھی ہے جو مراد سعید کے الیکشن نہ لڑپانے کی صورت میں امیدوار ہوں گے۔
علی امین گنڈا پور این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان سے امیدوار ہیں۔ یہ مولانا فضل الرحمان کا بھی حلقہ ہے لیکن مولانا فضل الرحمان کے کاغذات این اے 43 سے بھی جمع ہیں جہاں بادشاہ خان پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔
اسلام آباد کی تین سیٹوں پر عامر مسعود مغل، شعیب شاہین اور علی بخاری کو ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔
اٹک میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں سے ایک این اے 49 پر طاہر صادق اور دوسرے این اے 50 پر ان کی بیٹی ایمان طاہر کو ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔ راولپنڈی میں این اے 57 سے سیمابیہ طاہر کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔این اے 58 چکوال سے ایاز امیر کو ٹکٹ دیا گیا گیا ہے۔
گجرات میں این اے 65 کا حلقہ خالی چھوڑا گیا ہے۔اسی طرح منڈی بہا الدین، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، چنیوٹ، فیصل آباد کے حلقے خالی چھوڑے گئے ہیں۔ ان کے سامنے زیر التوا تحریر ہے۔
ریاض فتیانہ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ اور شیخ وقاص اکرم کو جھنگ سے ٹکٹ مل گیا۔
لاہور میں این اے 119 اور 120 کے اہم حلقے بھی خالی چھوڑے گئے ہیں۔ این اے 117 بھی خالی ہے۔
لطیف کھوسہ کو این اے 122 سے ٹکٹ ملا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد این اے 130 سے امیدوار ہیں۔
قصور سے بھی دو حلقے خالی چھوڑ دیئے گئے۔ پاکپتن اور ساہیوال کا ایک ایک حلقہ خالی چھوڑ دیا گیا۔
این اے 175 مظفر گڑھ سے جمشید دستی کو ٹکٹ دے دیا گیا۔ جب کہ این اے 176 پر ڈاکٹر حمیرا احمد خان کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
زرتاج گل وزیر کو ڈیرہ غازہ خان این اے 185 سے ٹکٹ دیا گیا۔ البتہ ڈیرہ غازی خان کے تین میں سے ایک حلقہ خالی چھوڑ دیا گیا۔
وسطی پنجاب کے مقابلے میں جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی نے زیادہ حلقے خالی نہیں چھوڑے۔
جیکب آباد میں این اے 190 کا حلقہ پی ٹی آئی نے خالی چھوڑا ہے۔
این اے 194 لاڑکانہ میں بلاول بھٹو کے مقابلے پر سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ دیا گیا ہے جب کہ قاضی منظور احمد این اے 195 سے امیدوار ہیں۔
این اے 214 تھرپارکر کا ٹکٹ شاہ محمود قریشی کو دیا گیا ہے۔
علیم عادل شیخ کو این اے 232 کراچی کورنگی سے ٹکٹ ملا ہے۔ این اے 236 س عالمگیر خان امیدوار ہوں گے۔ حلیم عادل شیخ کو این اے 238 کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔
کراچی کے ایک اہم حلقے این اے 242 سے دعوی خان پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔ اس حلقے میں مصطفیٰ کمال امیدوار ہیں جب کہ ن لیگ کے شہباز شریف نے جمعہ کو اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیے۔
خرم شیر زمان کو این اے 241 سے تکٹ ملا۔کراچی میں این اے 247 خالی چھوڑ دیا گیا۔
بلوچستان میں خضدار اور سوراب کے حلقے خالی چھوڑے گئے۔
مجموعی طور پر پی ٹی آئی نے تقریباً دو درجن حلقے خالی چھوڑے ہیں جن میں بیشتر کا تعلق وسطی پنجاب سے ہے۔