ٹاپ سٹوریز
پنجاب اور سندھ کے کچے کا علاقہ ڈاکوؤں کی آماجگاہ، دو ہفتے میں 3 مغوی قتل، ٹیکسی ڈرائیور کی لاش جنگلی جانور نوچتے رہے
کچے کے ڈاکو دوصوبوں کی پولیس کے لیے درد سر بن گئے۔ سندھ اور پنجاب کے کچے کے ڈاکوؤں نے تاوان نہ ملنے پر دو ہفتے میں تین مغوی قتل کردئیے۔
تازہ واقعے میں ڈاکوؤں نےدوکروڑ تاوان نہ ملنے پر ٹیکسی ڈرائیور ارشد محمود کو قتل کرکے لاش رحیم یار خان کے علاقے ماچھکے میں پھینک دی۔
ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل کا کہنا ہے کہ ٹیکسی ڈرائیور ارشد محمود کو ڈاکوؤں نے سفاکیت سے قتل کر کے لاش جنگل میں پھینک دی تھی اور مغوی کی لاش کو جنگلی جانور کھاتے رہے۔
پانچ بچوں کے باپ، مقتول ٹیکسی ڈرائیور کی بہن اعلیٰ حکام سے اپنے بھائی کی زندگی بچانے کیلئے ہاتھ جوڑ کر فریاد کرتی رہی لیکن حکام کچھ نہ کرپائے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول سستی گاڑی کے جھانسے میں اوباڑو گیاتھا۔ ڈاکوؤں نے کندھکوٹ میں ایس ایچ او سمیت تین اہلکار بھی اغوا کرکے ایک کروڑ تاوان طلب کر لیا۔
اے آئی جی ساؤتھ پنجاب مقصو دالحسن کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کا شکار ہونے والے بیشتر افراد ہنی ٹریپ کا نشانہ بنتے ہیں۔ڈاکوؤں کی سرکوبی کے لیے سندھ پولیس سے مستقل رابطے میں ہیں۔
ادھر اوباڑو میں روانتی کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑے اور ایک دوسرے پر مارٹر گن، اینٹی ایئر کرافٹ اور جدید مشین گنز سےحملے کئے۔
تین ڈاکو اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے زخمی ہوگئے، پولیس کی بھاری نفری کچے میں داخل ہو گئی ہے ڈاکوؤں کےخلاف آپریشن کیا جائے گا۔