پاکستان

پنجاب اسمبلی، اپوزیشن نے ہتک عزت بل کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کی تشکیل نو کا مطالبہ کردیا

Published

on

اپوزیشن نے ہتک عزت بل کا جائزہ لینے کےلئے کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کا مطالبہ کردیا، اپوزیشن رکن رانا شہباز کاکہناتھاکہ کمیٹی کےلئے اپوزیشن سے نام ہی نہیں لئے گئے، پنجاب اسمبلی میں انکشاف کیاگیا جہیز نہ ہونے کی وجہ سے ملک کی ایک کروڑ پینتیس لاکھ لڑکیوں کی شادیاں نہیں ہو سکیں، وزیر سوشل ویلفیئر نے کہاکہ محکمہ جلد ایسا قانون لایا جائے گا جس سے جہیز کیسے مسائل کا سامنا نہیں رہے گا، اپوزیشن رکن کو اسمبلی میں داخلے سے روکے جانے پر ایوان میں شور شرابا برپا رہا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ کی صدارت میں ہوا،ایوان میں انکشاف کیاگیا کہ جہیز نہ ہونے کی وجہ سے ملک کی ایک کروڑ پینتیس لاکھ خواتین کی شادیاں نہیں ہو سکیں، حکومتی رکن احسن رضا خان کاکہناتھاکہ شہبازشریف نے ون ڈش پر پابندی لگائی اب جہیز اور اس کی نمائش پر بھی پابندی لگنی چاہئیے جس پر وزیر بیت المال و سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ نے ایوان کو یقین دلایا کہ محکمہ جلد ایسا قانون لائے گا جس سے جہیز جیسے مسائل کا سامنا نہیں رہے گا جہیز جیسے ناسور کو قانون بناکر ختم کریں گے۔

ایوان میں ایک بار پھر ہتک عزت بل کا معاملہ زیر بحث رہا، اپوزیشن رکن رانا شہباز اور رانا آفتاب نے تحفظات کااظہار کیا، اپوزیشن ارکان کاکہناتھاکہ سپیکر نے اپنی مرضی سے کمیٹی بنادی، اپوزیشن سے نام ہی نہیں لئے گئے اس لئے کمیٹی دوبارہ قائم کی جائے اور اس کےلئے اپوزیشن لیڈر سے حزب مخالف کے نام لئے جائیں۔ کمیٹی نے جو رپورٹ جمع کرائی ہے اس میں اپوزیشن رکن کے دستخط نہیں۔

اجلاس میں اپوزیشن رکن راشد طفیل کو اسمبلی گیٹ پر روکے جانے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا آس کہاکہ معزز رکن کو روکنا ووٹرز کی توہین ہے، سیکرٹری کو کال کرکے بتایا تو پھر اسمبلی میں آنے کی اجازت ملی، جس پر ڈپٹی سپیکر نے ایوان کو یقین دلایا کہ تحقیقات میں جو بھی اسمبلی آفیسر ملوث پایا گیا اسے معطل کیاجائے گا۔

ایوان میں وزیر پارلیمانی امور نے پنجاب فرانزک ایجنسی اور الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹس بھی ایوان میں پیش کیں، ایجنڈا مکمل ہونے پر اسمبلی اجلاس سوموار کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version