دنیا

صدر پیوٹن نے کلسٹر بموں کے جوابی استعمال کی دھمکی دے دی

Published

on

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے پاس کلسٹر بموں کا ’ کافی ذخیرہ‘ ہے اور اگر یوکرین میں روس کی فورسز پر یہ بم استعمال کئے گئے تو روس بھی ان کے استعمال کا حق رکھتا ہے۔

یوکرین نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ اسے امریکا نے کلسٹر بم پہنچا دئیے ہیں، یوکرین یہ بم آرٹلری شیل کم ہونے پر استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

کلسٹر بموں کے استعمال پر 100 سے زیادہ ملکوں نے پابندی عائد کر رکھی ہے کیونکہ یہ بم وسیع علاقے میں بلا امتیاز فوج اور شہروں کو نشانہ بناتے ہیں، یہ بم عرصہ تک پھٹے بغیر پڑے رہتے ہیں اور جونہی انہیں کوئی چھوتا ہے یا اٹھاتا ہے تو پھٹ جاتے ہیں اور ان بموں کا زیادہ شکار جنگ زدہ علاقوں میں بچے ہوتے ہیں۔

یوکرین کا دعویٰ ہے کہ وہ کلسٹر بم روس کے قبضےمیں یوکرینی علاقوں کو چھڑانے کے لیے استعمال کرے گا اور روس کی سرمین پر استعمال نہیں کرے گا۔

روس کے صدر نے سرکاری ٹی وی پر کہا کہ ’ میں یہ بات نوٹ کرانا چاہتا ہوں کہ روس کی فیڈریشن کے پاس مختلف اقسام کے کلسٹر بموں کا کافی ذخیرہ موجود ہے،ہم نے اب تک ان کا استعمال نہیں کیا، لیکن یقینا جب وہ ہمارے خلاف استعمال کریں گے تو ہم جوابی اقدام کا حق محفوظ رکھتے ہیں‘۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ وہ کلسٹر بموں کے استعمال کو جرم سمجھتے ہیں اور ماضی میں اسلحہ کی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن روس نے اب تک ان کا استعمال نہیں کیا۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین دونوں نے کلسٹر بم استعمال کئے ہیں۔ روس، یوکرین اور امریکا نے ابھی تک کلسٹر بموں پر پابندی کے کنونشن پر دستخط نہیں کئے، یہ کنونشن کلسٹر بم بنانے، ذخیرہ کرنے اور انہیں کسی دوسرے ملک کو منتقل کرنے پر بھی پابندی عائد کرتا ہے۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین فوج کے قبضے سے ملنے والے ہتھیاروں کا روس کے ماہر معائنہ کر رہے ہیں تاکہ وہ یہ جائزہ لے سکیں کہ اس فوجی ہارڈویئر کو اپنے استعمال میں کیسے لا سکتے ہیں اور اس میں کچھ غلط نہیں۔

روس نے یوکرین کی فوج کے زیراستعمال برطانیہ کے فراہم کردہ سٹارم میزائل بھی قبضے میں لیے ہیں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version