Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

مذہب یا معاوضہ؟ سٹار فٹبالر سعودی پرولیگ کیوں جوائن کر رہے ہیں؟

Published

on

مغربی دنیا میں فٹبال اس قدر مقبول کھیل ہے کہ بعض اوقات اس کا موازنہ مذہب سے کیا جاتا ہے لیکن مذہبی بنیاد پر کسی فٹبالر کا کسی کلب کو جوائن کرنا عام نہیں تھا۔ فرانسیسی فٹبالر کریم بنزیما کا سعودی عرب کے الاتحاد کلب کو جوائن کرنا مذہبی وابستگی کی بنیاد پر کلب کو جوائن کرنے کا پہلا مگر آخری واقعہ نہیں، مزید کئی مسلمان کھلاڑی یورپی کلبوں کو چھوڑ کر سعودی کلب جوائن کرنے کے معاہدوں پر بات کرتے رہے ہیں۔

 مسلم فٹبالرز کا صرف مذہبی بنیاد پر سعودی کلب جوائن کرنا بھی تصویر کا حقیقی رخ نہیں، یہ درست ہے کہ مذہب ایک عنصر ہے تاہم سعودی کلبوں کی جانب سے بھاری تنخواہین بھی ایک بنیادی وجہ ہیں۔

کریم بنزیما فرانس کے سٹار فٹبالر اور سعودی کلب جوائن کرنے والے پہلے مسلمان یورپی فٹبالر ہیں، ان سے پہلے کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی کلب جوائن کیا لیکن اس کی وجہ مذہب نہیں صرف پیسہ تھا۔ سعودی پرولیگ میں سعودی عرب کا سرکاری انویسٹمنٹ فنڈ بھاری رقم لگا رہا ہے۔

کریم بنزیما نے سعودی کلب جوائن کرتے ہوئے پہلی پریس کانفرنس میں اس بات کا اظہار بھی کیا، ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے سعودی لیگ کا انتخاب کیوں کیا؟ کریم بنزیما نے جواب میں کہا کہ میں مسلمان ہوں، یہ مسلمان ملک ہے، میں ہمیشہ سے یہاں رہنا چاہتا تھا۔ میرے خاندان سعودی عرب آکر خوش ہے کیونکہ ہم حرمین شریفین کے قریب آ گئے ہیں اور میں اس سے پہلے دو بار عمرہ کے لیے آ چکا ہوں۔

کریم بنزیما نے کہا کہ سعودی کلب جوائن کرنے سے مجھے زندگی نئے انداز میں گزارنے کا موقع ملے گا، میں عربی سیکھنا اور روانی سے بولنا چاہتا ہوں۔

کریم بنزیما سپین کے ریال میڈرڈ کلب سے وابستہ تھے، وہ پانچ بار چیمپئنز لیگ ٹائٹل جیتنے اور رونالڈو کے بعد کلب کی تاریخ میں سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی ہیں۔

فرانس کے ایک اور سپر سٹار این گولو کانتے بھی سعودی کلب الاتحاد کو جوائن کریں گے، این گولو کانتے بھی رمضان کے روزے پابندی سے رکھتے ہیں اور عمرہ ادا کر چکے ہیں۔

دیگر مسلمان فٹبالر مانچسٹر سٹی کے ریاد مہریز، چیلسیا کے حکیم زیچ اور یاسین بونو کے بارے میں بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ سعودی کلبوں کو جوائن کر رہے ہیں۔

عرب صحافیوں کا کہنا ہے کہ مسلمان کھلاڑی جو کیرئیر کے عروج پر ہیں اور وہ سعودی عرب اپنے خاندان کے ساتھ منتقل ہو رہے ہیں وہ ایک مسلم معاشرے میں رہنے کے موقع کو پرکشش تصور کرتے ہیں۔

پچھلے سال قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ نے مسلم ملکوں میں فٹبال سے دلچسپی کو نمایاں کیا اور اس کے ساتھ مسلمان فٹبالرز کو ایک ایسی جگہ کھیلنے کا موقع ملا جہاں انہیں اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کے مواقع بھی میسر آئے، جہاں کا ماحول مغرب سے مختلف تھا۔

کریم بنزیما کو الاتحاد کلب  سے 200 ملین ڈالرز سالانہ ملیں گے جو رونالڈو کے معاوضے کے برابر ہیں، کانتے کو 107 ملین ڈالر سالانہ ملیں گے، کئی کھلاڑیوں کے لیے تنخواہ زیادہ اہم ہے اور یورپی کلب سعودی عرب کے معاوضوں کے مقابلے کی سکت نہیں رکھتے۔

حسن تنولی نوجوان صحافی ہیں۔ انہوں نے ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ سے کمیونیکیشن میڈیا سٹیڈیز میں بی ایس کیا۔قومی و بین الاقوامی میڈیا کو دلچسپی سے دیکھتے ہیں، کھیل اور انٹرٹینمنٹ سے لگاؤ رکھتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین