پاکستان

6 ماہ سے جیل میں سڑ رہی ہوں مجھے باہر نکالیں، خدیجہ شاہ کی عدالت میں دہائی

Published

on

خدیجہ شاہ کی دو مقدمات میں ضمانت کے بعد  نئے مقدمہ میں گرفتاری کا معاملہ،انسداد دھشت گردی عدالت نے سابق وزیر  خزانہ کی بیٹی خدیجہ شاہ  کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔عدالت نے خدیجہ شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔

خدیجہ شاہ کو راحت بیکری چوک میں پولیس کی  گاڑیاں جلانے کے کیس میں پیش کیا گیا،گاڑیاں جلانے کے واقعہ کا مقدمہ تھانہ سرور روڑ  میں درج ہے۔

انسداد دھشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے سماعت کی،تفتیشی افسر  انسپکٹر نوید انجم اعوان نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمہ خدیجہ شاہ کے گھر پر پی ٹی آئی رہنماؤں  کی بغاوت بارے ملاقات ہوتی رہی ہے،تین شریک ملزمان کے بیانات موجود ہیں کہ خدیجہ شاہ کے حکم پر جلاؤ گھیراؤ  کیا۔

 خدیجہ شاہ نے عدالت کی اجازت سے  روسٹرم پر گفتگو کی، خدیجہ شاہ نے کہا کہ میری پانچ سال کی بیٹی مجھ سے  چھ ماہ سے دور ہے، پلیز عبہر گل صاحبہ مجھے گھر جانے دیں،تین شریک ملزمان کبھی میری گھر نہیں آئے تفتیشی جھوٹ بول رہا ہے۔

جج عبہر گل نے کہا کہ یہی بات آپ پولیس کو بتائیں تاکہ تفتیش مکمل ہو سکے۔

خٓدیجہ شاہ نے کہا کہ عبہر گل صاحبہ میں چھ ماہ سے جیل میں سڑ رہی ہوں مجھے باہر نکالیں۔

عدالت نے کہا کہ پریشان نہ ہوں جلد مقدمات کا ٹرائل شروع ہو جائے گا اور فیصلہ ہو جائے گا۔

خدیجہ شاہ کے وکیل نے استدعا کی ک خدیجہ شاہ کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے، پولیس نے ضمانت منظور ہونے کے بعد بدنیتی کی بنیاد پر تیسرے مقدمہ میں گرفتار کیا۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ خدیجہ شاہ اور دیگر اپنی گاڑیوں میں پٹرول بم اور ڈنڈے لے کر گئے،مجھے ملزمہ سے ڈنڈے برآمد کرنے ہیں۔

عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version