دنیا
روس نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی تصدیق کردی، یہ مغرب کے لیے پیغام ہے، صدر پیوٹن
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیار پہنچانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی مغرب کو یادہانی ہے کہ وہ روس کو سٹرٹیجک شکست نہیں دے سکتا۔
ماسکو میں اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے کہا کہ روس کے جوہری ہتھیار بیلاروس کو پہنچائے جا چکے ہیں تاہم روس کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی ضرورت نہیں۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ ہم اپنے اتحادی صدر لوکاشینکو کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے معاملے پر بات کر رہے تھے اور یہ ہتھیار بیلاروس پہنچائے جا چکے ہیں،بیلاروس کو جوہری ہتھیاروں کی پہلی کھیپ بھجوائی گئی ہے لیکن ان ہتھیاروں کی بیلاروس تعیناتی کا کام اس موسم گرما کے آخر تک مکمل ہوگا۔
ماسکو نے پہلی بار محدود رینج والے جوہری ہتھیار روس سے باہر تعینات کئے ہیں اور ان ہتھیاروں کی تعیناتی سے پہلے ماسکو امریکا اور یورپ کو بار بار خبردار بھی کرتا رہا۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ جو روس کو سٹرٹیجک شکست دینے کا سوچ رہے ہیں یہ ہتھیار اور ان کی بیلاروس تعیناتی ایک پیغام ہے۔
بیلاروس کے صدر لوکا شینکو نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ ان کے ملک کو روس سے جوہری ہتھیار مل گئے ہیں جو ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے جوہری بموں کی نسبت تین گنا زیادہ طاقتور ہیں۔
روس کے صدر نے مارچ میں کہا تھا کہ وہ بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعنیاتی پر رضامند ہو گئے ہیں، صدر پیوٹن نے یہ اعلان کرتے ہوئے امریکا کی جانب سے یورپی ملکوں میں ہتھیاروں کی تعیناتی کا بھی ذکر کیا تھا۔