دنیا

روس کی نجی ملیشیا ویگنر کی بیلاروس منتقلی، پولینڈ نے بارڈر پر اضافی دستے بھجوا دیئے

Published

on

پولینڈ نے بیلاروس میں روس کے نجی ملیشیا گروپ ویگنر کی موجودگی کے خدشات پر ایک ہزار اضافی  فوجی ملک کے مشرقی بارڈر کی طرف بھجوائے ہیں، اس بات کا اعلان پولینڈ کے وزیر دفاع نے کیا، پولینڈ کو خدشہ ہے کہ ویگنر گروپ کی بیلاروس میں موجودگی سے اس کے مشرقی بارڈر پر کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

ویگنر گروپ کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا ہے کہ گروپ کے جنگجو بیلاروس میں منتقل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے نجی ملیشیا کے فائٹرز کو بیلاروس منتقل ہونے کی پیشکش کی ہے جس سے نیٹو کے مشرقی ملکوں میں خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ اس نجی ملیشیا کی موجودگی سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو ہو سکتا ہے۔

پولینڈ کے وزیر دفاع ماریوز بلاشاک نے ٹویٹر پر لکھا کہ ایک ہزار سے زیادہ فوجی اور 12 ویں، 17 ویں میکانائزڈ بریگیڈ کے دو سو یونٹس نے مشرقی بارڈر کی جانب منتقلی شروع کردی ہے، یہ ہمارے ملک ی سرحدوں کے نزدیک عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کا جواب ہے اور ہماری تیاری کو ظاہر کرتا ہے۔

پچھلے اتوار کو پولینڈ نے کہا تھا کہ وہ  بیلاروس کے ساتھ بارڈر پر سکیورٹی سخت کرنے کے لیے 500 پولیس اہلکار بھجوا رہا ہے،حالیہ ہفتوں میں بیلاروس کی طرف سے پولینڈ داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی تعداد ایک بار پھر بڑھی ہے۔ بارڈر گارڈز کے مطابق جمعہ کو 200 سے زیادہ تارکین وطن نے پولینڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی جن میں بھارت، مراکش اور ایتھوپیا کے شہری شامل تھے۔

پولینڈ 2021 سے بیلاروس پر الزام عائد کرتا آ رہا ہے کہ وہ مصنوعی طور پر اس کے بارڈر پر تارکین وطن کا بحران پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے، اس مقصد کے لیے مبینہ طور پر بیلاروس مشرق وسطیٰ، افریقا سے لوگوں کو فضائی راستے سے ملک میں لایا جاتا ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version