دنیا
ایئر بیسز پر کھڑے جنگی طیاروں کو یوکرین کے ڈرون حملوں سے بچانے کے لیے روس کا انوکھا اقدام
ماسکو کی افواج نے اپنے کچھ جنگی طیاروں کو کار کے ٹائروں سے ڈھانپنا شروع کر دیا ہے، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انہیں یوکرین کے ڈرون حملوں سے بچانے کی ایک عارضی کوشش ہو سکتی ہے، یوکرین کو روسی فوجی ہوائی اڈوں پر ڈرون حملوں میں حال ہی میں چند کامیابیاں ملی ہیں۔
روس میں، اینگلز ایئربیس کی سیٹلائٹ سے لی گئی تصویر میں، دو ٹی یو 95 اسٹریٹجک بمبار دکھائے گئے ہیں جن کے ایئر فریموں کے اوپر کار کے ٹائر ہیں۔
امریکی ٹی وی کے مطابق آزاد ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ طیارے پر ٹائر کیوں رکھے گئے تھے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نہ صرف یوکرین کے ڈرونز سے حفاظت بلکہ خاص طور پر رات کے وقت طیارے کی مرئیت ( دکھائی دینے) کو کم کرنے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔
ڈرون بنانے والی کمپنی ون وے ایرو اسپیس، جس کے ڈرون یوکرائنی افواج استعمال کر رہی ہیں، کے فرانسسکو سیرا مارٹن کے مطابق اس اقدام کا محدود اثر ہو سکتا ہے،یہ اقدام ایئر فیلڈ ایپرن پر رکھے گئے اسٹریٹجک ایوی ایشن اثاثوں کے دکھائی دینے کو کم کرسکتا ہے، لیکن وہ پھر بھی انفراریڈ کیمروں کے ذریعے قابل مشاہدہ ہوں گے۔
ایک اوپن سورس ریسرچ کنسلٹنٹ سٹیفن واٹکنز، جو طیاروں اور جہازوں کو ٹریک کرتا ہے، نے کہا کہ حالانکہ یہ بہت احمقانہ لگتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ ان طیاروں کو بکتر بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں چاہے یہ کام کرتا ہے یا نہیں، اصل بات یہ ہے کہ میزائل/ڈرون پر وار ہیڈ کیا ہے۔
نیٹو کے ایک فوجی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ نیٹو ٹائروں کے استعمال سے واقف ہے۔ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، کیونکہ وہ میڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس کا مقصد ڈرون سے بچنا ہے،ہم نہیں جانتے کہ اس کا کوئی اثر پڑے گا۔