پاکستان
شیر افضل مروت نے انتخابی نتائج سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے، حکومتوں کی تشکیل روکنے کی استدعا
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے عام انتخابات کے نتائج، سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پر بنائی گئی الیکشن کمیشن کی کمیٹی،چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی تعیناتی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
تحریکِ انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے جس میں عام انتخابات کے نتائج کو چیلنج کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سابق کمشنر راوالپنڈی لیاقت علی چٹھہ الزامات پر بنائی گئی الیکشن کمیشن کمیٹی کی تشکیل کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کی قاستدعا بھی کی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام فارم 47 کالعدم قرار دیئے جائیں،الیکشن کمیشن کی جانب سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کالعدم قرار دی جائے،دھاندلی کے الزامات کی انکوائری کے لیے وزارتِ داخلہ کو جوڈیشیل کمیشن بنانے کا حکم دیا جائے،جوڈیشیل کمیشن ملک بھر کے الیکشن نتائج اور راولپنڈی سمیت کنسالیڈیشن کرے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تشکیل روک دی جائے،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کوئی بھی احکامات جاری کرنے سے روکا جائے۔