Uncategorized

پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں ارکان کی تلخ کلامی،شدید تنقید پر شیر افضل مروت بھڑک اٹھے

Published

on

پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کے دوران رہنما آپس میں جھگڑ پڑے اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔شیر افضل مروت اور نیاز اللہ نیازی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، علی محمد خان، نعیم پنجوتھا، بیرسٹر گوہر وغیرہ نے معاملہ رفع دفع کرایا۔

فردوس شمیم نقوی نے مشورہ دیا ،شیرافضل مروت کا کوئی استاد لگانا چاہیے جو انہیں  پڑھائے سکھائے۔ کور کمیٹی اجلاس میں کہا گیا کہ شیرافضل مروت مینڈیٹ سے ہٹ کر بات کرتے ہیں، دو ماہ میں پی ٹی آئی کا بیانیہ بنتاہے، شیرافضل مروت ختم کر دیتے ہیں۔

کمیٹی ممبران نے عمران خان کے مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلا کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

اجلاس میں 30 مارچ کے جلسے کو رمضان المبارک کے بعد رکھنے کی بھی تجویز سامنے آئی۔

پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں شیر افضل مروت نے کہا کہ بتایا جائے بلے باز کو کون لایا؟ اس کی وجہ سے نقصان ہوا۔

اس پر نیاز اللّٰہ نیازی برہم ہوگئے اور بولے بلے باز کو لانے والے کی پارٹی میں قربانیاں ہیں۔

اجلاس میں شیر افضل مروت اور نیاز اللّٰہ نیازی میں بات بڑھ گئی تو علی محمد خان نے معاملہ رفع دفع کرایا۔

دوران اجلاس کئی پی ٹی آئی رہنماؤں نے بلے باز کا سوال ٹھانے پر شیر افضل مروت کی تائید کی۔

اس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ باہر کوئی نکلتا نہیں، سب چھپے ہوئے ہیں اور مشکل وقت میں پارٹی کو لیڈ کیا۔

اجلاس میں شہباز گل اور میاں اسلم اقبال ویڈیولنک کے ذریعے شریک تھے۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس تلخ جملوں پر ختم ہوا۔

 

 

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version