پاکستان
سندھ حکومت حکم امتناع کے باوجود پچھلی تاریخوں میں بھرتیاں کر رہی ہے، ایم کیو ایم
ایم کیو ایم نے سندھ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ عدالت کے حکم امتناع کے باوجود پچھلی تاریخوں میں بھرتیاں کی جا رہی ہیں، یہ بھرتیاں رشوت لے کر کی جا رہی ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فروغ نسیم نے کہا کہ عدالت کے حکم کے باوجود بھرتیاں توہین عدالت ہے،واک ان انٹرویو کے اشتہارات دیئے گئے،سندھ پبلک سروس کمیشن کے بغیر بھرتیاں کی جارہی ہیں، چیئرمین نیب کو خط لکھاہےامیدہےوہ جانچ پڑتال کریں گے، سندھ اسمبلی میں جو بھرتیاں ہوئیں وہ بھی غلط ہیں۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت پیسے لے کر بھرتیاں کررہی تھی،ایم کیو ایم کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے اسٹے دیدیا، حکومت کے جانےسے چند روز پہلے 50 ہزار نوکریاں دی جارہی تھیں، نوکریاں دینے کا یہ عمل کس طرح مکمل کیا جاسکتا ہے، روزگار دینے پر اعتراض نہیں لیکن میرٹ کا خیال رکھا جائے، ایم کیو ایم پاکستان نے یہ عمل عدالت سے رکوا دیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ نوکریاں میرٹ کے بغیر رشوت لے کر دی جارہی تھیں، اب عدالت کے آرڈر سے پہلے کی تاریخ پر بھرتیوں کی کوشش ہورہی ہے، شہری اور دیہی تونام کا کوٹہ ہے،اصل میں یہ زبان کا کوٹہ ہے، تنبیہ کرتے ہیں کوئی بھی سرکاری افسر غلط کام نہ کرے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے نوجوانوں سے ملازمتوں میں امتیازی سلوک برتا جارہا ہے، کراچی کی نوکری کیلئے سکھر کے آئی بی اے سے ٹیسٹ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی شہری کوٹے پر بھی میرٹ پر نوکریاں نہیں دے رہی، ہمارا پانی چوری کرکے ہمیں ہی اربوں روپے میں بیچا جارہا ہے۔