پاکستان
لاپتہ افراد بازیاب نہ ہونے پر سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع سے رپورٹ طلب کر لی
لاپتا افراد کی عدم بازیابی کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے پولیس حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بازیابی کے معاملے پر تحقیقات اور نتیجہ زیرو ہے۔ عدالت نے پولیس، محکمہ داخلہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع سے 30 جون کو رپورٹ طلب کرلی۔
دوران سماعت جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹیز اجلاس میں بھی اہلخانہ کو پریشان کیا جاتا ہے۔ پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ بیشتر لاپتا شہری ازخود بھی لاپتا ہوگئے ہیں۔جس پر جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ اپنی مرضی سے کون لاپتا ہوتا ہے، کچھ تو لاجک کی بات کریں۔
عدالت نے پولیس اور جے آئی ٹیز حکام کو تحقیقات تیز کرنے کا حکم بھی دیا، جب کہ سیکرٹری دفاع سے حلف نامے کے ساتھ پیش رفت رپورٹ طلب کی۔عدالت نے ملک کے حراستی مراکز میں قید شہریوں کی دوبارہ تفصیلات طلب کرلیں۔
عدالت نے سیکرٹری محکمہ داخلہ کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ انسانی بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے، فوری جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔عدالت نے عمر صدیقی کی بازیابی کےلیےجے آئی ٹی اجلاس طلب کرنےکی ہدایت کی۔گارڈن سے لاپتا خلیل، یوسف، عطا اللہ، نصیرم خاتون کی بازیابی کے لیے اقدامات تیز کرنے کی بھی ہدایت دی۔