پاکستان
انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں فیل طلبہ کا احتجاجی مظاہرہ، نتائج منسوخ کرنے کا مطالبہ
انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں طلبہ کی بڑی اکثریت فیل ہوگئی، طلبہ نے والدین کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، طلبہ کا کہنا ہے کہ انٹر میڈیٹ سال اول کے سالانہ امتحانات میں پری میڈیکل میں صرف 36.51 فیصد جبکہ پری انجینئرنگ میں 34.79 فیصد طلبا ہی کامیاب ہوسکے۔
طلبہ نے مطالبہ کیا کہ بورڈ انتظامیہ اور والدین پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے، طلبا نے نتائج منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔طلبہ کا کہنا تھا کہ پیپرز کی ری چیکنگ قبول نہیں کریں گے۔
ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی بھی طلبا کی حمایت میں مظاہرے میں شریک ہوئے، میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ اور کمشنر کراچی معاملے کا فوری نوٹس لے کر طلبا کے تحفظات حل کریں، یہ ہزاروں طلبا کے مستقبل کا سوال ہے،انٹر سال اول کے امتحانات میں 15 ہزار 695 طلبا نے رجسٹریشن حاصل کی ، جن میں 15 ہزار 399 امتحانات میں شریک ہوئے، 5 ہزار 958 طلبا نے تمام چھ پرچوں میں کامیابی حاصل کی ، 3 ہزار 278 طلبا پانچ پرچوں میں ، 3 ہزار طلبا 4 پرچوں، 1 ہزار 473 طلبا تین پرچوں میں ، 855 نے دو پرچوں میں جبکہ 508 طلبا نے ایک پرچے میں کامیابی حاصل کی۔
احتجاجی مظاہرے میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد شریک ہوئی ، طلبا نے پریس کلب کے سامنے سڑک پر مارچ کیا اور انٹر بورڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔